امریکی صدر جوبائیڈن نے یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے کا واقعہ دہشتگردی قرار دیدیا

390

امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹیکساس میں ایک شخص کی جانب سے سیناگاگ (یہودی عبادت گاہ) میں گھس کر ربی (یہودی عالم) سمیت 4 افراد کو یرغمال بنانے کے واقعے کو دہشت گردی قرار دے دیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یہودی عبادت گاہ کے واقعے پر اٹارنی جنرل سے بات کی ہے، حملہ کرنے والے شخص نے مبینہ طور پر سڑک پر اپنا ہتھیار نکالا، زیادہ معلومات نہیں کہ مسلح شخص نے اس عبادت گاہ کو کیوں نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے یہودی عبادت گاہ میں گھس کر ربی سمیت 4 افراد کو یرغمال بنالیا تھا، جسے بعدازاں امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی (ایف بی آئی) نے آپریشن کرکے ہلاک کردیا اور تمام یرغمالی بحفاظت رہا ہوگئے۔ دوسری جانب اطلاعات کے مطابق سیناگاگ میں لوگوں کویرغمال بنانے والا شخص برطانوی شہری تھا، ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے برطانوی شہری کی شناخت 44 سالہ ملک فیصل اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔ایف بی آئی کے مطابق واقعے میں اب تک کسی اور کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ اْدھر برطانوی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ٹیکساس میں برطانوی شہری کی ہلاکت سے آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں امریکی حکام سے رابطے میں بھی ہیں۔برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق 44سالہ برطانوی شہری کا تعلق لنکاشائر کے علاقہ بلیک برن سے ہے۔