امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ کشمیر پریس کلب پر بھارتی افواج کی جانب سے پر تشدد کاروائیاں ، صحافیوں اور سول سوسائٹی کو ہراساںکرنے کی کوششیں قابل مذمت ہیں۔
محمد جاوید قصوری کا کہناتھا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی اصل تصویر، دنیا کو دکھانے کی پاداش میں صحافیوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ عالمی برادری اور دنیا بھر میں آزادی اظہار کے لیے جدوجہد کرنے والی این جی اوز کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کالے قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی تین نسلوں سے جاری تحریک آزادی کی جدوجہد کو دبایا نہیں جاسکتا۔ اس تحریک میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ 1989سے لے کر اب تک ایک لاکھ سے زائد نہتے کشمیریوں کو شہید کردیا گیا ہے۔ لاکھوں بچے یتیم اور ہزاروں خواتین کو بیوہ بنادیا ۔ ظلم وستم کا یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے مگر اسی لاکھ کشمیریوں کا جذبہ ماند نہیں پڑا ۔
ان کاکہنا تھاکہ مودی حکومت نے دنیا کی پروا کیے بغیر بھارت کے اندر آباد اقلیتوں کی زندگی بھی بد تر بنادی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت فرقہ ورانہ تصادم کے انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ مسلمانوں، عیسائیوں اور نچلی ذات کے ہندوﺅں کو نشانہ بنانے کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔