لاک ڈاﺅن کا فیصلہ این سی او سی کے مشورے سے کریں گے، مراد علی شاہ

231
تحریک عدم اعتماد:وزیراعلی سندھ نے اقلیتی ارکان سے مدد مانگ لی

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں لاک ڈاﺅن سے متعلق فیصلہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مشورے سے ہوگا،

اومیکرون کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے فی الحال لاک ڈاﺅن یا پابندیاں نہیں لگا رہے، تعلیمی اداروں پر پابندی کیلئے این سی او سی کی طرف دیکھ رہے ہیں، کورونا کیسز بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں جو تشویشناک ہے، خصوصا کراچی میں گزشتہ روز مثبت کیسز اب تک کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئے ہیں۔

ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں سرکاری شعبے میں پہلی سیمولیشن لیبارٹری کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ کورونا کیسز بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں جو تشویشناک ہے، خصوصا کراچی میں گزشتہ روز مثبت کیسز اب تک کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئے ہیں، مگر حالات ابھی قابو میں ہیں، ہسپتالوں پر دبا میں اضافہ نہیں ہوا۔ گزشتہ روز اعداد و شمار چیک کرنے پر دیکھا گیا ہے کہ کراچی کے کیسز لاہور اور پشاور سے کم تھے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں نظام صحت اور اموات کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں، اموات کی شرح اور ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ نہیں ہورہا ہے، وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس ساری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، موجودہ صورتحال کے حوالے سے محکمہ صحت روزانہ اجلاس کر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹرز نے کورونا کے دوران قابلِ قدر خدمات انجام دی ہیں اور اس کورونا کے خلاف جنگ میں بہت سے ڈاکٹرز نے اپنی جانوں کا بھی نذرانہ دیا، ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں، سندھ میں لاک ڈاﺅن کے حوالے سے خود فیصلہ کریں تو لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے، کیسز صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں بڑھ رہے ہیں، این سی او سی کے پلیٹ فارم پر بھی یہ معاملہ زیر غور ہے، فیصلہ این سی او سی کے ساتھ مل کر ہی کریں گے۔

پہلے بھی لاک ڈاﺅن کا مقصد لوگوں پر پابندی لگانا نہیں بلکہ صحت کی سہولیات میں بہتری لانا ہوتا ہے، تاکہ نظام صحت پر دباو نہ بڑھے، شکر ہے کہ ہم اس مقصد میں کامیاب رہے تھے۔