کالے بلدیاتی قانون کے خلاف پی ایس پی کا 30جنوری کو دھرنا دینے کا اعلان

456

حیدرآباد: پاک سرزمین پارٹی نے پیپلزپارٹی کے نئے بلدیاتی نظام اور غیر منصفانہ ٹاؤن بنانے کے خلاف30جنوری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا یہ اعلان پی ایس پی حیدرآباد ڈویژن کے صدر ندیم قاضی نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر شہباز عابدی، شعیب جعفری، رضوان گدی ودیگر بھی موجود تھے۔ 

ندیم قاضی نے کہاکہ پی پی نے نئے بلدیاتی نظام میں نہ صرف نمائندوں کے اختیارات چھینے بلکہ غیر منصفانہ حد بندیوں کے ذریعے سیاسی پارٹی کے ووٹ بینک پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی ہے جس کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور پی پی اس ناپاک سازش کے خلاف 30جنوری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ2001ء سے2008ء تک پرویز مشرف دور میں بلدیات میں47محکمے تھے جن کو پی پی نے اپنے دور میں گھٹا کر21 تک پہنچادیا اور اب چیئرمین اور میئر کو صرف روز مرہ کی صفائی کا اختیار دیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ پی پی  نے جس طریقے سے ٹاؤن بنائے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی پی دوسری سیاسی جماعتوں کے ووٹ بینک پر ڈاکا ڈالنا چاہتی ہے، حیدرآباد کے کتنے ہی شہری علاقے دیہی میں شامل کردیے اور کتنے دیہی سے شہری میں شامل کردیے جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی نے جس طرح سے لاڑکانہ اورجیکب آباد کو تباہ کیا اسی طریقے سے کراچی وحیدرآباد کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ایس پی نے بلدیاتی نظام میں ترمیم پیش کردی ہیں اور سندھ حکومت کے نافذ کردہ کالا بلدیاتی نظام کے خلاف سریم کورٹ میں درخواست داخل کردی ہے اب ٹاؤن سازی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی جائے گی۔