بلدیاتی قانون کا معاملہ سڑک پر حل نہیں ہوگا، مرتضی وہاب

251
crime in Karachi

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ بلدیاتی قانون کا معاملہ سڑک پر حل نہیں ہوگا، ہم نے کمیٹی بنانے کی پیشکش کی۔بال اب جماعت اسلامی کی کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ دھرنا جماعت اسلامی کا حق ہے تاہم سیاست کریں لیکن لوگوں کو تکلیف نہیں دیں ،ہم نے جماعت کے رہنماوں سے درخواست کی تھی کہ یہ معاملہ سڑک پر حل نہیں ہوگا۔یہ ایک متوازن قانون ہے۔اس پر کمیٹی بنانے کی پیشکش کی۔ اب بال ان کے کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔

تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ پی ٹی آئی کی پالیسی کا محور انکے اے ٹی ایم ہوتے ہیں، چینی، گندم اسکینڈل میں انکو اپنے لوگ نظر آتے ہیں ،لیکن کاروائی کسی کے خلاف نہیں ہوتی، اگر کاروائی ہوتی تو لوگوں کے مسائل حل ہوجاتے ،یہ مفادات پر مبنی حکومت ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صحت کارڈ جاری کرنے کا مقصد یہ ہے کے بجائے سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کریں آپ نے دوستوں کو نوازنے کے لئیے صحت کارڈ جاری کیا، آپ نے سرکاری اسپتال کو ٹھیک نہیں کیا، جو تنقید کرتے ہیں کے سندھ صحت کارڈ کیوں جاری نہیں کر رہا وجہ یہ ہے کے نہیں چاہتے کے سرکاری پیسہ پرائیوٹ سیکٹر میں جائیں، پچھلے تین سال کا ڈیٹا میں نے جاری کیا تھا جس میں سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں لوگوں کی خدمت کی تفصیل تھی امراض قلب کے لئیے برطانیہ جا کر علاج کرانے کی ضرورت نہیں ،امید کر رہا تھا کے اپوزیشن جواب میں اپنی کارکردگی بتائے گی ،انکے کسی ترجمان نے صرف تنقید کی ،کیا گھمبٹ، ایم آئی سی وی ڈی جیسے ادارے کہیں اور کام کر ہے ہیں، ان سوالات کا جواب انکے پاس نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ رپورٹ میں پانچ لوگوں کا زکر ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ کی ممتاز احمد مسلم نے دبئی سے فنڈز دئیے، یہ نام سنا سنا لگتا ہے، ریسرچ کی تو انکی خان صاحب کے ساتھ تصاویر بھی نظر آئیں، یہ وہ ہی صاحب ہیں جنہیں نتھیا گلی میں ہوٹل کا کانٹریکٹ پی ٹی آئی نے دیا، پی ٹی آئی کی 22 سالہ جدوجہد میں ان صاحب نے کردار ادا کیا اسکے عوض انکو پرائم پراپرٹی کا کانٹریکٹ دیا جا رہا ہے ۔