عزیر بلوچ دو رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں بری

434

کراچی: خصوصی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو 2 رینجرز اہلکاروں کے قتل کے کیس میں بری کردیا۔

ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دو رینجرز اہلکاروں کو قتل کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

عزیر بلوچ کے وکیل نے ابتدائی سماعت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف ریجنرز اہلکاروں کو قتل کرنے کے ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے جا سکے۔

جبکہ عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن عزیر بلوچ اور دیگر پر جرم ثابت کرنے میں ناکام۔

عدالت نے قتل میں نامزد عزیر بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کو بری کردیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 7 جنوری 2021 کو عزیر بلوچ کو 3 مقدمات میں بری کیا گیا تھا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس میں عزیر بلوچ کے خلاف کیسز کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت استغاثہ عزیر بلوچ کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد عدالت نے عزیر بلوچ کو پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور ہنگامہ آرائی کے تین مقدمات میں بری کیا گیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ شواہد کے بغیر ملزم کو سزا نہیں دے سکتے، پراسیکیوشن ملزم کے خلاف گواہ پیش کرنے میں ناکام ہوئی، ملزم اگر کسی اور کیس میں نامزد نہ ہو تو جیل سے رہا کیا جائے۔