قومی اسمبلی کی کارروائی جمعہ کو بھی نہ چل سکی

416

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی کارروائی  جمعہ کے روز  پھر نہ چل سکی اپوزیشن کی اجلاس میں شدید نعرے بازی اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے کورم کورم کے نعرے شروع کردئیے سپیکر قومی اسمبلی نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اور حکومتی اراکین اور وزراء کی قلیل تعداد کے پیش نظر اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں پھر اپوزیشن کامیاب اپوزیشن نے جمعرات کے روز کا بدلہ لے لیا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی کردی اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنا پڑ گیا اجلاس صرف بارہ منٹ چل سکا حکومت نے گزشتہ روز اپنی تعداد پوری کرتے ہوئے پورے کا پورا ایجنڈا مکمل کرلیا تھاقومی اسمبلی اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی صدارت میں شروع ہوا تو ایم این اے عندلیب عباس کی والدہ کے انتقال پر دعائے مغفرت کی گئی دعا مولانا عبدالکبر چترالی نے کرائی قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے آغاز پر ہی حکومتی رکن عظمی ریاض نے استفسار کیا کہ نور مقدم کیس میں مجرم نے ری ہیبلیٹیشن سینٹر بنارکھاتھا،پرائیویٹ تھراپی سینٹرز کا ڈیٹا وزارت کے پاس نہیں ہے،اس دوران اپوزیشن ارکان نے اجلاس کے دوران احتجاج شروع کردیا اور بولنے کی اجازت مانگی ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا وقفہ سوالات کے بعد بات کرنے کی اجازت دوں گا،مگر اپوزیشن بیک زبان کورم کورم کا شور شروع کردیا ڈپٹی سپیکر نے گنتی کرانے کی بجائے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔