بے نظیر بھٹو کی برسی میں لاکھوں افراد کی شرکت حکمرانوں پرعدم اعتماد کا ریفرنڈم تھا، شوکت جاوید 

299

پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے رہنما و امیدوار اسمبلی شوکت جاوید میر پیپلز یوتھ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سردار رفاقت عباسی،سٹڈی سرکل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ماجد حسین اعوان،

ضلعی سیکرٹری اطلاعات رضوان مغل نے کہا ہے کہ دخترِ مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی برسی میں ملک کے کونے کونے سے قوم کی لاکھوں کی تعداد میں شرکت پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت پر اعتماد جبکہ عوام دشمن حکمرانوں پر عدم اعتماد کا ریفرنڈم تھا ۔قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو دخترِ مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ نظریاتی عقیدت قوم کی عقیدت روز بروز بڑھنے سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ دل دماغ کے حاکم ہیں جنھوں نے پھانسی کا پھندا قبول کرتے اور دہشت گردی کا نشانہ بنتے ملک قوم کا تحفظ کیا ہو انھیں غیور قوم کیسے فراموش کر سکتی ہے۔

گزشتہ روز محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی برسی پر شرکت سے واپسی پر سکھر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت جاوید میر نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کے خلاف سازشیں اور ہرزہ سرائی کرنے والوں کو جو ڈیل کرتے ہیں انکے قبرستان نہیں بھرے ہوتے کا حقیقت پسندانہ،قربانیوں کی قابل رشک داستانوں کا جواب دیکر کرہ ارض میں نادم کر کے چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے کا مقام پر کھڑا کر دیا مگر یہ عمل غیرت اور جرات مندی کا تقاضا کرتے ہیں جو سامراجی قوتوں اور ان کے حاشیہ برداروں کے کوسوں دور نہیں بھٹکی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ آنے والا وقت انقلاب کے راستے ہموار کر رہا ہے اگر زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھنے کے برعکس اپنے مصنوعی فیصلے مسلط کیے گئے۔

شوکت جاوید میر نے کہا ہے کہ پاکستانی کشمیری قوم نے اٹل فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ چاروں صوبوں سے پیپلزپارٹی کے، امیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے دن رات محنت کر یں گے اور اللہ تعالیٰ کے خصوصی کرم سرکار دو عالم کے صدقے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری دنیا کے کم عمر ترین پاکستانی وزیراعظم منتخب ہو کر عالمی رہنماؤں کی فہرست میں شامل ہو کر اپنے نے شہید نانا جان او رشہید والدہ محترمہ کے مقدس مشن کو مکمل کریں گے۔

شوکت جاوید میر نے کہا ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری، سیاسی امور کی چیئرپرسن محترمہ فریال تالپور، پارٹی صدر چوہدری یاسین، قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کی قیادت میں ناقابل تسخیر دفاع، مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی آئیں قانون کی حکمرانی جمہوریت کے استحکام طبقاتی کشمکش کے خلاف چہروں کے بجائے فرسودہ نظام کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔