آرٹس کونسل آف پاکستان میں پاکستان لرننگ فیسٹول برائے اطفال و اساتذہ کا انعقاد

930

چلڈرن لٹریچر فےسٹول(CLF)، جسے ہرعمر کے گروپوں کی طرف سے ملک گیر اصرار اور پاکستان کی صد سالہ تقریبات کی تیاریوں کے حوالے سے اب پاکستان لرننگ فےسٹول(PLF) کا نیا نام دیا گیا ہے14 سے16 دسمبر2021 تک آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ہو گا۔

پی ایل ایف کے پہلے دو روز یعنی 14 اور15 دسمبر، چلڈرن لرننگ فےسٹول سے منسوب ہوں گے جبکہ 16 دسمبر کا دن ٹیچرز لرننگ فیسٹول کے لیے مخصوص ہو گا۔ یہ فیسٹول کسی قسم کی معذوری رکھنے والے بچوں کے اداروں سمیت تمام اسکول سسٹمز کے لیے کھلا ہے۔ ادارہ ءتعلیم و آگہی(ITA) کے ساتھ آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ،سےکرے ٹری اسکول اے جوکے شن اینڈ لٹری سی ڈی پارٹمنٹ حکومت سندھ،غلام اکبر لغاری اور کمشنر کراچی محمد اقبال میمن شریک مےزبان ہوں گے۔

صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی اور رکن سندھ سمبلی تنزیلہ قمبرانی کے ساتھ صوبائی وزیر ثقافت و تعلیم سید سردار علی شاہ مہمان خصوصی ہوں گے۔ پی ایل ایف حکومت، سول سوسائٹی آرگنائزیشن اوربےنک آف پنجاب، حبیب میٹروپولیٹن بےنک، آکسفرڈ یونیورسٹی پریس،Room to Read ،برٹش کونسل پاکستان، نےشنل فوڈز،سندھ اےجوکےشن فاﺅنڈےشن، ایڈ لیب پاکستان، لرننگ پچ، کےنڈی لےنڈ،عیسیٰ لےبارٹریز،لائٹ اسٹون پبلشرز،سائٹ سےورز پاکستان، ایس او سی فلمز، ٹےلی نور،آکسفےم اِن پاکستان، یونےسکو،اسٹیٹ بےنک آف پاکستان میوزیم اور-K الےکٹرک سمیت انڈسٹری اےنڈ ڈیوےلپمنٹ پارٹنر اسپانسرزکی حقیقی شراکت داری ہے۔سےنٹ جوزف کانوےنٹ اسکول کا گروپ پی ایل ایف/ سی اےل اےف کا ترانہ ” ہمیں کتاب چاہیئے” گائے گا ۔ اسے زہرہ نگاہ نے لکھا ہے اور راکے جمیل نے اس کی دھن ترتیب دی ہے۔14 دسمبر کو دوپہر ایک سے دو بجے تک آرٹس کونسل کے اوپن ائر تھےئٹر میں اسپےشل کنسرٹ ہو گا۔

فےسٹول میں33 کتابوں کی رونمائی ہو گی جن میں ماریا ریاض کی کتاب ادبی جشن، امینہ علوی کی ” ایک سبق سیکھا” ،زویا خان کی Zebar’s striped ،آر ٹی آر کی ” کون بادشاہ بننا چاہتا ہے” ،ڈاکٹر عنبرین احمد کی A Special Garden اور فوزیہ من اللہ کیAmai and Shabnam بھی شامل ہیں۔

اس موقع پر بےنک آف پنجاب کے سی ای او اور پریذیدنٹ ظفر مسعود ینگ آتھر ایوارڈز2021-2022 کا اعلان کرےں گے۔ سی ایل ایف کے سفیر اور ممتاز ادا کاراحسن خان اور عدیل ہاشمی شرکا کو بتائے گے کہ تعلیمی اداروں میں فےض احمد فےض کو کےسے مقبول بنایا جائے۔ یہ پروگرام سی ایل ایف کی ویب سائیٹ پر بھی دستیاب ہے۔اس میگا ایونٹ کے70 سے زےادہ سےشنز ہوں گے اور ریسورس پرسنز اور شرکت کرنے والے اداروں کی تعداد150 ہے۔

زہرہ نگاہ، ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرہ، زبےدہ مصطفیٰ،ڈاکٹر فوزیہ خان،احمد شاہ،رومانہ حسین، عافیہ سلام ،سی ای او کےٹلسٹ لےبز، جہاں آرااور ڈاٹ اینڈ لائن ،اے زیڈ کارپ،آئی ٹی اے، ایڈ لےبز،لرننگ پچ،ڈیف ریچ ونڈر ٹری،او یو پی اور دیگر کے ریسورس پرسنز سمےت متعدد ممتازمقررین ایڈ ٹےک،ممتاز لائبرےریوں،تعلیمی اصلاحات اور موسمی تغیر کے بارے مےں اظہار خیال کریں گے۔ تھےئٹر، موسیقی،پرفارمنگ آرٹس،puppets اور سنےما پر سےشنز میں علی حمزہ، راکے جمیل، نازیہ زبےری حسن، شیما کرمانی، ثمر من اللہ،نگار نذر،عاطف بدر، شائمہ سید اور جنید زبےری شریک ہوں گے۔سہیل رانا کے گیتوں کا احیاءاس بار بھی پی ایل ایف کا حصہ ہوگا۔

تخلیقی تحریر اور فن کتاب سازی کے بارے میں سےشنز کی سربراہی اسکول آف رائٹنگ کے محسن تےجانی، او یو پی کی بتول ناصر جبکہ داستا ن گوئی بیت بازی کے سےشن کی قیادت بدر اور سید نصرت علی کرےں گے۔پی ایل ایف میں کتاب گاڑی کا بھی اجرا ہوگا، جسے جادو گاڑی کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔سائنس فیوز کی طرف سےSTEAM سرگرمیاں، AKUIED کی طرف سے ڈیجیٹل اسٹوی رائٹنگ،ایس بی پی میوزیم کی طرف سے numeracy-heritage ،برٹش کونسل لائبریری کی طرف سے ٹائنی ٹےلز اور آرٹس اینڈ کرافٹس، گرینڈ مالی آف پاکستان توفیق پاشا موراج کی طرف سے کلائمنٹ چےنج کارنر اور دوسری سرگرمیاں بھی اس فےسٹول کا حصہ ہوں گی۔پی ایل ایف/ سی ایل ایف/ ٹی ایل ایف ، آئی ٹی ای کے ملک گیر پروگرام ہیں جن کا مقصد سےکھنے سکھانے کو فروغ دینا اور سب سے بڑھ کر COVID-19 کے دور میں سوشل اےموشنل لرننگ کو آگے بڑھانا ہے۔اب تک تمام صوبائی دارالحکومتوں،اسلام آباد اور ملک کے 25 سے زےادہ اضلاع میں74 سی ایل ایف ہو چکے ہیں۔