دوبارہ لاک ڈاؤن سے قبل چیمبر سے مشاورت کی جائے، محمود حامد

162

کراچی(اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سندھ کراچی میں متوقع کورونا لہر سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لے اور وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے اگر مارکیٹوں کے اوقات میں کوئی تبدیلی ضروری ہو تو پہلے کراچی چیمبر سے مشاورت کی جائے اور تاجروں کے مشورے سے اوقات طے کیے جائیں تاکہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا اور مارکیٹوں میں 35 فیصد تاجر دیوالیہ ہوگئے ہیں جن کی بحالی کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ۔ وہ آج اسمال ٹریڈرز سیکرٹریٹ ایم اے جناح روڈ میں تاجروں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس سے نائب صدور سید لیاقت علی، جاوید حاجی عبداللہ، سید نوید احمد، محمد عثمان شریف، سلیم ملک اور دیگر نے خطاب کیا۔ اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے مشیر کے اعلان کے مطابق کورونا کی نئی لہر سے نمٹنے کے لیے لاک ڈاؤن کے بجائے حفاظتی ٹیکوں اور ویکسین پر زور دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے لاک ڈاؤن کا سہارا لینے کے بجائے لوگوں میں آگہی پیدا کی جائے اور ائرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی اسکینگ سخت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی حالات بد سے بد تر ہو رہے ہیں ۔پیٹرول ،بجلی، سی این جی اور ڈالر کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ اور تجارتی خسارے کے باعث تاجر پریشانی کا شکار ہیں ۔آ ئی ایم ایف کی ہدایت پر کیے جانے والے اقدامات نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے، اس صورتحال میں دوبارہ لاک ڈاؤن معیشت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ اسمال ٹریڈرز کراچی کے جنرل سیکرٹری عثمان شریف نے مطالبہ کیا کہ حکومت کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے بیرون ملک سے آنے والے امدادی فنڈ میں 40 ارب روپے کے فراڈ کی عدالتی تحقیقات کرائے اور اس خورد برد کے ذمے داروں کو عبرتناک ناک سزا دی جائے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بیرون ملک سے آنے والے فنڈز سے دیوالیہ ہونے والے تاجروں کی مدد کی جائے۔