جماعت اسلامی کے احتجاج پر بلدیاتی ایکٹ میں تبدیلی کا فیصلہ

261

کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ نے مجوزہ سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2021ء کے مسودہ میں پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے سخت ردعمل اور احتجاج کے بعد اس نظرثانی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس مقصد کے لیے سندھ کابینہ کا اجلاس آج جمعرات کو ہوگا۔ا جلاس میں وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر تمام وزراء شرکت کرکے اس مسودہ پر ازسرنو غور کریں گے اور نیا فیصلہ کریں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اجلاس میں غیرقانونی تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کا مجوزہ قانون پر بھی غور کیا جائے گا اور ضرورت پڑی تو اس فیصلے پر بھی نظرثانی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی مذکورہ بل کو سندھ اسمبلی سے اس ایکٹ کی منظوری کے باوجود بعض اعتراضات لگاکر حکومت کو واپس کر دیا تھا ، مجوزہ ایکٹ کی سندھ اسمبلی سے منظوری کے بعد جماعت اسلامی اور مختلف سیاسی نے نہ صرف اسے مسترد کردیا تھا بلکہ سندھ اسمبلی سے اس کی منظوری کے خلاف جماعت اسلامی سخت احتجاجی مہم بھی شروع کرچکی ہے۔ ذرائع کہنا ہے کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں مجوزہ ایکٹ کابینہ کے تمام وزراء و مشیران کے سامنے رکھ کر دوبارہ غور کیا جائے گا۔ کابینہ کے اس خصوصی اجلاس میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ازسرنو تشکیل کے لیے تجاویز پر غور بھی کیا جائے گا۔ اجلاس میں کراچی کی سول عدالتوں کے دائرہ حدود میں اضافے پر بھی غور کیا جائے گا اور فیصلہ کیا جائے گا۔