تعلیم جدید…………اقبال

226

وہ شْعلۂ روشن ترا، ظْلمت گریزاں جس سے تھی
گھَٹ کر ہْوا مثلِ شرر تارے سے بھی کم نْور تر

شیدائیِ غائب نہ رہ، دیوانۂ موجود ہو
غالب ہے اب اقوام پر معبودِ حاضر کا اثر