دودھ کی قیمت کے معاملے پر کمشنر کراچی ذاتی حیثیت میں عدالت طلب

706
 کیمیکل سے تیار کردہ دودھ کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا

سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی نئی قیمتوں کے تعین اور طریقہ کار کا معاملے پر کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

درخواست گزار ریٹیلرز کے وکیل نے دودھ کی قیمتیں مقرر کرنے پر سندھ ہائی کورٹ میں تحفظات کا اظہار کردیا جس پر عدالت نے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر کمشنر سے وضاحت طلب اور دودھ کی قیمتوں کے تعین اور طریقہ کار طلب کیا گیا۔

ریٹیلرز کے وکیل نے کہا کہ دودھ کی قیمت مقرر کرنے کیساتھ اخراجات کا تخمینہ لگانا بھی ضروری ہے، اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر عجلت میں قیمت 120 روپے مقرر کر دی، کمشنر کراچی نے آج تک سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا۔

عدالت نے کہا کہ 14 سال سے کیس التوا کا شکار ہے، قیمتوں کے لیے میکنزم کیوں نہیں بنایا؟

کمشنر کراچی کی جانب سے جواب جمع کرا دیا گیا۔ کمشنر نے کہا کہ کراچی میں 120 روپے فی لیٹر دودھ کی قیمت مقرر کر دی۔ دودھ کی نئی قیمت مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے مزید سماعت کے لیے 4 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔