میانمار کے روہنگیا پناہ گزینوں نے فیس بک پر ایک کھرب 50 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا 

819

میانمار کے روہنگیا پناہ گزینوں نے فیس بک پر  ایک کھرب 50 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیس بک پر نفرت انگیز مواد اور منافرت پر مبنی پوسٹوں کی وجہ سے روہنگیا برادری کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

روہنگیا پناہ گزینوں کی جانب سے قانون دان فرموں ایڈلسن پی سی اور فیلڈز پی ایل ایل کی درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ سماجی رابطے ویب سائٹ نفرت امیز پروپیگنڈے کو روکنے میں بری طرح بری طرح ناکام رہی جس کا خمیازہ معصوم جانوں کو بھگتنا پڑا، اگر فیس بک امریکی قانون کی سیکشن 230 کو اپنے دفاع کے طور پر استعمال کرتی ہے تو ہم اپنے مقدمے میں میانمار کے قانون کے اطلاق کی کوشش کریں گے۔ دوسری جانب دیگر قانونی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ امریکی عدالتیں ایسے معاملات پر غیر ملکی قانون کا اطلاق کر سکتی ہیں جہاں کمپنیوں کی طرف سے مبینہ نقصانات اور سرگرمیاں دوسرے ممالک میں ہوئیں۔

ادھر فیس بک انتظامیہ نے رائٹرز کو بتایا کہ میانمار میں غلط معلومات اور نفرت کو روکنے میں سست روی ضرور ہے تاہم فیس بک کے اصول و ضوابط کی خلاف ورزیوں پر اکائونٹس کو معطل کرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے،   یکم فروری کو فوجی بغاوت کے نتیجے میں شہریوں پر تشدد کے بعد فوجی قیادت کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاونٹس پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی تحقیقاتی رپورٹ میں بھی اس بات کا حوالہ دیا گیا ہے کہ امریکی شکایت میں فیس بک پر روہنگیا اور دیگر مسلمانوں پر حملہ کرنے والی پوسٹیں، تبصروں اور تصاویر کی ایک ہزار سے زائد مثالیں ہیں۔