بلدیاتی بل واپس بھیجنے پر گورنر سندھ کا خیر مقدم ۔ کراچی دشمنی قبول نہیں ، حافظ نعیم

428

کراچی (نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے گورنر سندھ کی جانب سے سندھ حکومت کے منظور کردہ بلدیاتی ترمیمی بل 2021ء کو واپس کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے اسمبلی سے غیر جمہوری طریقہ اور رویہ اختیار کرتے ہوئے کراچی دشمن کالا بلدیاتی بل پا س کرایا ہے ۔سندھ حکومت کے وزرا اور نمائندے عوام کو بے وقوف بنانے ، دھوکا دینے ، اہل کراچی کے جائز اور قانونی حقوق غصب کرنے کا سلسلہ بند کریں ۔گورنر سندھ وفاق کے نمائندے ہیں ،اس حوالے سے وفاق کی ذمے داری تھی کہ تمامصوبوں کے لیے ایسی قانون سازی کی جاتی کہ بلدیاتی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کا عمل جاری رہتا اوردیگر صوبوں میں مثال قائم ہوتی ،سندھ کے اندر بھی عوام کے حقوق غصب نہ کیے جاتے اور اختیارات بلدیاتی اداروں کو منتقل ہوتے ۔انہوں نے کہاکہ کراچی کے عوام کے ساتھ جہاں پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ناانصافی اور حق تلفی کررہی ہے وفاق میں موجود پی ٹی آئی کا رویہ اور طرز عمل بھی کراچی دشمن ہی رہا ہے ۔اہل کراچی کے ساتھ پیکجز کے نام پر بار بار وعدے کر کے ان کو دھوکا دیا جارہاہے ،جعلی مردم شماری جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کردیا گیاہے اسے منظور کیا گیا، کوٹا سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کیا گیا جو کسی طرح بھی اہل کراچی کے حق میں بہتر نہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ صرف حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے سوا کوئی پارٹی اس بل کے حق میں نہیں ہے ،یہ بل نہ صرف کراچی دشمن بلکہ سندھ دشمن بھی ہے اور کراچی سمیت سندھ بھر کے بلدیاتی اداروں کو مفلوج اور غیر مؤثر بنانے کی کوشش ہے جسے کسی صورت میں بھی قبول نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ ملک کا سب سے بڑا شہر تجارتی و اقتصادی حب اور وفاق اور صوبے کو چلانے والا3 کروڑ سے زاید آبادی کاحامل یہ شہر بے شمار مسائل اور مشکلات کا شکا ر ہے ۔بجلی ، پانی ، سیوریج ،ٹرانسپورٹ ،صحت تعلیم سمیت شہر کے گمبھیر مسائل حل نہیں ہورہے ۔کراچی کے تمام مسائل کا حل ایک بااختیار شہری حکومت قائم کرنے اور سندھ کے دارالحکومت کو میگا میٹروپولیٹن سٹی کا درجہ دینے سے ہی وابستہ ہے لیکن افسوس کہ پیپلزپارٹی نے موجودہ بلدیاتی بل میں اختیارات کے بڑھانے کے بجائے مزید کم کردیے ہیں اور اس طریقے سے کراچی کے وسائل پر اپنا کنٹرول اور شہری اداروں کو اپنے قبضے میں لیناچاہتی ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے اس کالے بلدیاتی قانون کو مسترد کرتے ہوئے اہل کراچی کی بھرپور ترجمانی کی ہے بھرپور احتجاج ، دھرنے اور ’’یوم سیاہ ‘‘کے بعد اب اتوار 12دسمبر کو مزار قائد تا کے ایم سی ہیڈ آفس ایم اے جناح روڈ پر ایک تاریخی و عظیم الشان ’’کراچی بچاؤ مارچ‘‘ منعقد کرے گی ۔جماعت اسلامی پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت کے غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدامات کے خلاف ہر قسم کے آئینی وقانونی اور سیاسی و جمہوری طریقے اختیار کر ے گی۔اس کالے قانون کے خلاف ہم کراچی کے عوام کا مقدمہ سڑکوں پر لڑیں گے اور عدالت سے بھی رجوع کریں گے ۔