میرپورخاص ،عدالتی حکم پر سرکاری زمینیں واگزار کرانے کیلئے آپریشن

164

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) سپریم کورٹ کے حکم پر سرکاری زمینوں پر سے قبضہ ختم کرانے کے لیے آپریشن شروع کر دیا گیا آپریشن میں غریب افراد نشانے پر بڑے اور بااثر افراد کو بچانے کی کوشش کی گئی حیدرآباد روڈ چاندنی چوک روڈ پر بنائے جانے والے بڑے بڑے تھلے اور چھوٹے دُکانداروں کے چھپرے توڑ دیے گئے بااثر افراد کی سرکاری اراضی پر بننی ہوئی جگہیں نظر انداز کر دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پرمیرپورخاص کی مقامی انتظامیہ نے سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کو تین دن کا نوٹس دیکر انہیں سرکاری جگہیں خالی کرنے کی ہدایت جاری کی تھی تین دن گزرنے کے بعد سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف بس ٹرمنل چاندنی چوک اور حیدرآباد روڈ پر آپریشن کیا گیا جہاں غریب اور چھوٹے دُکانداروں کو نشانہ بناتے ہوئے ان کے تھلے اور چھپرے بڑی ہیوی مشینری کے ذریعے توڑ دیے گئے میرپورخاص کے علاقے میرواہ روڈ پر اسسٹنٹ کمشنر میرپورخاص شاہدہ پروین کی نگرانی میں کیے جانے والے آپریشن کے دوران غریبوں کی دکانوں کے سامنے لگے آہنی چھپروں اور تھلوں کو توڑ دیا گیا جبکہ بااثر سیاسی افراد کی دوکانوں کو نظر انداز کر دیا گیا گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ حسین بخش مری محمد خان کھٹی کی نگرانی میں فائر بریگیڈ کے سامنے والی پٹی میں تجاوزات کو ہٹانے کیلیے ہیوی مشنری کے ساتھ آپریشن شروع کیا گیا اور غریبوں کے مکان اور دکانوں کو سامان سمیت مسمار کر دیا گیا اطلاع ملنے پر بااثر سیاسی شخصیات موقع پر پہنچ گئے اور ان کی مداخلت پر آپریشن روک دیامگر جب بڑی بڑی جہاز نما دُکانوں کو توڑ نے کی باری آئی تو اچانک آپریشن ملتوی کر دیا جس پر چھوٹے دُکانداروں نے احتجاج کیا کہ بااثر لوگوں کے خلاف کوئی آپریشن نہیں کیا جارہا ہے مگر چھوٹے دُکانداروں کو نشانہ بنا کر بے روزگار کیا جارہا ہے حیدرآباد روڈ پرواقع بعض دُکانداروں نے75فٹ سرکاری اراضی پر قبضہ کر کے اپنی دُکانیں بڑھا دی ہیں جبکہ میرپورخاص شہر کے کاروباری علاقے سندھڑی روڈ ، مدینہ مسجد چوک گردوارہ چوک ، میرواہ روڈ ، سول اسپتال روڈ ، اناج منڈی ، کھسک پورہ ، بلدیہ شاپنگ کمپلکس سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں نے کئی کئی فٹ اپنی دکانوں کو آگے بڑھا کر کشادہ سڑکوں کو انتہائی چھوٹا کر دیا ہے جس کی وجہ سے شہر میں گاڑیوں کا گزرنا بھی مشکل ہو گیا ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے چند غریب دکانداروں کے تھلے اور چھپرے اور دکانیں مسمار کی جا رہی ہیں لیکن بااثر سیاسی لوگوں کے خلاف کارروائی ملتوی کر دی گئی۔