بھارت ، انتہا پسند ہندوئوں کا عیسائی مشنری اسکول پر حملہ

230

بھوپال (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں انتہا پسند ہندووں نے عیسائی برادری کی نگرانی میں چلنے والے اسکول پر دھاوا بول دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق بھارت میں ہندو انتہا پسندی میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ مسلمانوں اورسکھوں کے بعد اب عیسائیوں سمیت دیگر اقلیتیں نشانے پر ہیں۔ مودی سرکار کی شہ پر ہندو انتہا پسند دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حالیہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آیا۔ شرپسندوں نے دوران امتحان اسکول میں گھس کر توڑ پھوڑ مچادی۔ انہو ں نے اسکول پر حملے کے دوران اساتذہ اور دیگر عملے دھمکیاں دیں۔ ہندو شدت پسندوں کے حملے کے وقت اسکول میں امتحانات کا سلسلہ جاری تھا۔ دوران امتحان بلوائیوں کو دیکھ بچے بری طرح خوفزدہ ہو گئے اور انہوں نے ڈیسکوں کے نیچے چھپ کر اپنی جانیں بچائیں۔ واقعے کے بعد سے اسکول کے بچے شدید خوف و ہراس کا شکا ر ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگا کر سکول پر حملہ کیا تھا۔ اس موقع پر بھارتی پولیس نے روایتی بے حسی دکھاتے ہوئے کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔ واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ کچھ عرصے پہلے ایک مسلمان نوجوان کو مسجد میں نماز پڑھنے پر ہندو انتہا پسندوں کے ہجوم نے شدید زدوکوب کرکے بری طرح زخمی کر دیا تھا۔ اس موقع پر بھی بھارتی پولیس نے اس معاملے میں بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا تھا۔بین الاقوامی خبررساں اداروں کے مطابق ریاست ہریانہ کے گڑ گاؤں میں کئی ہفتوں سے نماز جمعہ پر تنازع چل رہا ہے اور شرپسند ہندو ہر جمعہ کو میدانوں میں جمع ہوکر رکاوٹیں کھڑی کردیتے ہیں اور مسلمانوں کے اجتماع کو ناکام بنانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔