جو سیالکوٹ میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا، وزیرخارجہ

372

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کے غیر معمولی اجلاس اور سیالکوٹ میں پیش آنے والے المناک واقعہ کے حوالے سے کہا ہے کہ جو سیالکوٹ میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا، جنونی کیفیت کے سامنے بند باندھنا ہوگا۔

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے 19 دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس ہوگا۔ مختلف ممالک کے خصوصی نمائندوں کو بھی دعوت دی ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا افغانستان ہے، افغانستان کی صورتحال پر فوری توجہ دینا ہوگی تاکہ افغانستان کے انسانی بحران میں اضافہ نہ ہو۔ افغانستان میں معاشی بحران پیدا ہوا تو مضر اثرات مرتب ہوں گے۔ افغانستان کے حالات خدانخواستہ خراب ہوئے تو پاکستان سمیت پورا خطہ متاثر ہو گا۔ سانحہ سیالکوٹ کے حوالے سے اپنے بیان میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے۔  جو سیالکوٹ میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔  کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا ، سیالکوٹ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔  118افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکن وزیر خارجہ سے بات ہوئی ہے۔  وزیراعظم کی بھی سری لنکن حکومت سے بات ہوئی۔  سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہے۔ سری لنکن حکومت چاہتی ہے کہ ذمہ داروں کو سزا ملے ، ہماری بھی یہی کوشش ہے کہ ذمہ داران کٹہرے میں لائے جائیں۔  مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی ۔  جنونی کیفیت کے سامنے بند باندھنا ہوگا ، حکومت اور عوام دونوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، انتہا پسند سوچ کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔