سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ ،واقعہ سیالکوٹ کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

383

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سیالکوٹ واقعہ کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلیہ ہے، قرارداد میں واقعے کی مذمت کے ساتھ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے،رکن کمیٹی سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ انتظامیہ کی نااہلی ہے۔انتظامیہ تب پہنچتی ہے جب سارا سانحہ ہو جاتا ہے، گھسیٹتے رہے مارتے رہے ، اتنا لمبا عرصہ انتظامیہ کہاں تھی؟۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کا کہناتھا کہ سری لنکا بہت ساری چیزوں میں پاکستان کی سپورٹ کرتا ہے،ہم سری لنکا کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ہمیں انتہائی افسوس ہے،متعلقہ افسران کہاں سوئے ہوئے تھے اس واقعے میں وقت لگا ہو گا، ان لوگوں کو کٹہرے میں لائیں جنہوں نے سُستی کی ہے۔

پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کی گئی، سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ اس واقعہ کی غیر مشروط مذمت ہونی چاہیئے،اس قتل کی ڈھکے چھپے الفاظ میں مذمت نہیں ہونی چاہیئے،یہ انسانیت کا قتل ہے، ان کی کھلے الفاظ میں مذمت کریں،اس واقعہ کے بعد دنیا پاکستان پر انگلیاں اٹھا رہی ہے۔

سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے،کمیٹی مذمتی قرارداد پاس کرے،سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ سری لنکا ہمارے ساتھ کنٹریبیوٹ کرتا ہے، بہت ساری چیزوں میں پاکستان کی سپورٹ کرتا ہے، بہت زیادہ تعریف کروں گا ملک عدنان کی جنہوں اس سارے واقعے میں اپنا کردار ادا کیا۔

سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ اس واقعے کی پرزور طریقے سے مذمت کرتے ہیں،ہم سری لنکا کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ہمیں انتہائی افسوس ہے،سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ انتظامیہ کی نااہلی ہے، انتظامیہ تب پہنچتی ہے جب سارا سانحہ ہو جاتا ہے، گھسیٹتے رہے مارتے رہے، اتنا لمبا عرصہ انتظامیہ کہاں تھی؟ سینیٹ کا اجلاس اس مسئلے پر فی الفور بلایا جائے۔

سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ متعلقہ افسران کہاں سوئے ہوئے تھے اس واقعے میں وقت لگا ہو گا، سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ اس واقعے کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے،سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ حکومت کا ایکشن نظر نہیں آیا ان لوگوں کو کٹہرے میں لائیں جنہوں نے سستی کی ہے۔ کمیٹی نے واقعے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔