مجلس اقبال کے زیر اہتمام عالمی اقبال کانفرنس

262

مجلس اقبال جدہ کے زیر اہتمام شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش کے حوالے سے ’’عالمی اقبال کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان، بھارت، امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے اسکالر اور شعرا نے علامہ کو منظوم اور نثری خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کا آغاز قاری محمد آصف نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ دو بچوں آمنہ علی اور محمد عثمان علی نے بھی تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی۔ نعت خوانی کی سعادت ممتاز نعت خوان محمد نواز جنجوعہ نے حاصل کی۔
شاعرہ اور ادیبہ ڈاکٹر ممتاز منور پیر بھائی نے اپنا سیر حاصل مقالہ بعنوان ’’اقبال کا پیغام نوجوانان ملت کے نام‘‘ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعے بنی نوع انسانی کو ایسا پیغام دیا جو ان کی زندگی میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ ان کا پیغام عالمگیر صداقتوں پر مشتمل ہے۔ مصنفہ فوزیہ عباس نے بھی اپنے مقالے میں علامہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقبال جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ علامہ اقبال نے دو قومی نظریے کی فکری آبیاری کر کے اسے توانا شجر بنایا۔
تقریب کی صدارت ممتاز شاعر محسن علوی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض گنیز ورلڈ ریکارڈ کے حامل شاعر اور مجلس اقبال کے صدر ڈاکٹر محمد سعید کریم بیبانی نے انجام دیے۔ مجلس اقبال کے چیئرمین عامر خورشید رضوی نے شرکا بالخصوص مقالہ نگاروں اور شعرائے کرام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کی شاعری کا محور انکی فکر ہے، اقبال عظمت آدم کے علمبردار ہیں۔ تقریب میں جن شعرائے کرام نے اقبال کے حوالے سے یا ان کی زمین میں اپنا کلام سنایا، ان میں صدر کانفرنس سید محسن رضی علوی، مجلس اقبال کے صدر ڈاکٹر محمد سعید کریم بیبانی، الیاس بابر اعوان، مہمان خصوصی زیب النسا زیبی، جرمنی سے طاہرہ رباب، ڈاکٹر احمد برقی اعظمی، بابر نثار، ممتاز منور، نور جمشید پوری، رئیس اعظم حیدری، فوزیہ اختر ردا، خادم رسول عینی اور تنویر پھول شامل ہیں۔