قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

350

(اِس حقیقت کو پہچاننے کے لیے اگر کوئی نشانی اور علامت درکا رہے تو) جو لوگ عقل سے کام لیتے ہیں اْن کے لیے آسمانوں اور زمین کی ساخت میں، رات اور دن کے پیہم ایک دوسرے کے بعد آنے میں، اْن کشتیوں میں جوا نسان کے نفع کی چیزیں لیے ہوئے دریاؤں اور سمندروں میں چلتی پھرتی ہیں، بارش کے اْس پانی میں جسے اللہ اوپر سے برساتا ہے پھر اس کے ذریعے سے زمین کو زندگی بخشتا ہے اور اپنے اِسی انتظام کی بدولت زمین میں ہر قسم کی جان دار مخلوق پھیلاتا ہے، ہواؤں کی گردش میں، اور اْن بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان تابع فرمان بنا کر رکھے گئے ہیں، بے شمار نشانیاں ہیں۔ (سورۃ البقرۃ:164)

سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس مسلمان کے تین بچے بلوغت سے قبل فوت ہو جائیں اللہ تعالیٰ اسے ان بچوں کے ساتھ رحم دلی کی بدولت جنت میں داخل فرما دے گا (اس موقع) ایک عورت بولی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو بچوں کا کیا حکم ہے آپؐ دو بچوں کا کیا حکم ہے آپ نے فرمایا ہاں دو بچوں کی وفات کی بدولت بھی جنت ملے گی (بخاری، مسلم، :سنن ترمذی) معجم الطبرانی اوسط کی روایت میں ہے کہ سیدہ ام ایمن رضی اللہ عنہ نے ایک بچے کے بارے میں بھی دریافت فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ دیر خاموش رہے پھر فرمایا ہاں ایک کا بھی یہی حکم ہے۔