روس، یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، امریکا

398

واشنگٹن :امریکا کے صدر جو بائیڈن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے لیے یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی کوبہت بہت مشکل‘ بنا دیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی انٹیلی جنس حکام اس بات پر قائل ہیں کہ روس، یوکرین کے خلاف ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے جو آئندہ برس کے شروع میں ہوسکتا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نئی انٹیلی جنس معلومات میں بتایا گیا ہے کہ روس اپنے ایک لاکھ 75 ہزار فوجی تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے اور ان میں سے آدھے پہلے ہی یوکرین کی سرحد کے قریب مختلف مقامات پر تعینات کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ نئی معلومات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب روس نے امریکا سے یہ یقین ضمانت مانگی ہے کہ یوکرین کو نیٹو اتحاد میں شمولیت اختیار نہیں کرنے دی جائے گی۔

امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس حکام نے ممکنہ حملے سے قبل روس کی جانب سے یوکرین اور نیٹو کو بدنام کرنے کے لیے پراکسی اور میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعے پروپیگنڈے میں اضافہ بھی دیکھا گیاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کافی عرصے سے روس کے اقدامات سے آگاہ ہیں اور میرا خیال ہے کہ ہم پوتن کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرنے جارہے ہیں۔اگر حقیقت میں پوتن اس طرح کا کوئی حملہ کرتے ہیں تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔

امریکی حکام اور امریکا کے سابق سفارت کار کہتے ہیں کہ ولادیمیر پوتن واضح طور پر ممکنہ حملے کے لیے راہ ہموار کررہے ہیں، تاہم یوکرین کی فوج ماضی کے مقابلے میں آج بہتر طور پر مسلح ہے۔

مغرب کی جانب سے روس کے خلاف پابندیاں لگانے کی جو دھمکی دی گئی ہے ان سے روسی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ غیر واضح ہے کہ پوتن اتنے خطرناک حملے کا ارادہ رکھتے بھی ہیں یا نہیں۔