برطانیہ ، ویکسین شدہ افراد اومیکرون کا شکار

131

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ میں اومیکرون سے متاثر 55 فیصد افراد کے ویکسین شدہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق طبی ماہرین نے مروجہ ٹیکوں کو بے اثر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اومیکرون پر موجودہ ویکسین کا اثر نہیں ہوتا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اومیکرون جنوبی افریقا میں کورونا کی ڈیلٹا قسم سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ڈیلٹا کے مقابلے میں بیماری دوبارہ لاحق ہونے کا خدشہ بھی 3 گنا زیادہ ہے۔ اومی کرون وائرس کے کیس سامنے آنے والے ممالک کی فہرست میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ عالمی ادارئہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے 38ممالک میں نئی وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے،تاہم کوئی ہلاکت ریکارڈ نہیں کی گئی۔ ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے اب تک اومیکرون سے متعلق اموات کی کوئی رپورٹ نہیں دیکھی۔کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ 6 خطوں میں پھیل رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ اسے اومیکرون کی شدت اوراس کی ویکسین کی تعین کرنے میں کئی ہفتے لگیں گے۔ ادھر آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اومیکرون سے معاشی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے۔ یہ تنبیہ ایسے وقت آئی ہے جب بڑھتی ہوئی افراط زر کی شرح سے دنیا بھر کی معیشتیں متاثر ہو رہی ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے اپنے بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم عالمی اقتصادی بحالی کو رفتار سست کر سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف نے اپنے حالیہ عالمی اقتصادی جائزے میں رواں برس 5.9فیصد معاشی ترقی کی پیش گوئی کی تھی۔