حکومت کا کہیں وجود نظر نہیں آرہا ، ظلم کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ، سراج الحق

366
پشاور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق جاوید مہمند کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کررہے ہیں

پشاور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ لاقانونیت اور کرپشن نے ملک کو کھوکھلا کر دیا‘ پی ٹی آئی حکومت کا کہیں کوئی وجود نظر نہیں آتا‘ حکمرانوں نے پوری دنیا میں پاکستان کو مذاق بنا دیا ہے‘ بیرون ملک بسنے والے پاکستانی ملک میں ہونے والے واقعات سے ہر روز شرمندگی محسوس کرتے ہیں‘ سیالکوٹ کے واقعے نے ہر محب وطن پاکستانی کو افسردہ کر دیا‘ ظلم کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں‘کسی بھی شہری کو حق حاصل نہیں کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے۔ ملک کی جگ ہنسائی حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ قوم پر مسلط ظالم اشرافیہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، ہمیں مل کر ان سے نجات حاصل کرنا ہو گی۔ سوا تین سال گزر گئے، ملک ہیجانی کیفیت میں ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام پر عرصۂ حیات تنگ ہو چکا ہے۔ قرضوں کا پہاڑ اور سود پر بینکاری ملکی معیشت کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے، مگر حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں۔ ریاست مدینہ کے دعوے داروں نے عوام کے ساتھ فراڈ اور دھوکا کیا۔ تینوں بڑی جماعتیں مفادات کی سیاست کر رہی ہیں، عوام کی کسی کو فکر نہیں۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کر رہی ہے۔ کارکن دین کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد نے تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی دکھائی اور ملک و ملت کی خدمت کی۔ عوام آزمائے ہوئے جاگیرداروں اور وڈیروں کو مسترد کر کے جماعت اسلامی کو موقع دے۔ لوگ جان لیں کہ ظلم پر خاموش رہنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ پاکستان کی سلامتی اور عوام کی خوشحالی اللہ تعالیٰ کے دیے ہوئے نظام کے نفاذ سے ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں سابق ایم پی اے اور نائب امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور جاویدمہمند کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے مرحوم کی دینی و ملی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کو تلقین کی کہ وہ دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں، اللہ تعالیٰ ہمارا حامی ومددگار ہے۔ ان شاء اللہ پاکستان کوعظیم اسلامی فلاحی ریاست بنا کر دم لیں گے۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اہلیت اور ویژن سے خالی لوگ قوم پر مسلط ہیں۔ کئی دہائیوں سے جاگیرداروں، وڈیروں اورکرپٹ سرمایہ داروں نے عوام کی گردنوں پر پائوں رکھا ہوا ہے اور ملک کے وسائل کی لوٹ مار جار ی ہے۔ اب تک اربوں ڈالر قرضہ لیا گیا، مگر اس رقم کا کچھ پتا نہیں کہ کہاں خرچ ہوئی۔ عوام تمام ملکی قرضوں کا آڈٹ چاہتی ہے۔ حکمران طبقہ نے قومی بینکوں سے اربوں روپے قرضے معاف کرائے، ان کا بھی آڈٹ ہونا چاہیے۔ پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں شامل تمام لوگوں کا بے لاگ احتساب چاہتے ہیں، سپریم کورٹ جماعت اسلامی کی درخواست پر ایکشن لے۔ گوادر سے لے کر چترال تک لوگ بنیادی ضروریات زندگی کو ترس رہے ہیںاور حکمران بیرون ملک محلات تعمیر کر رہے ہیں۔ پاکستانی مزدور باہر کے ملکوں میں محنت کر کے رقم پاکستان بھیجتے ہیں، ہمارے حکمرانوں کی ٹیکس چوری اور لوٹ مار کی دولت سے آف شور کمپنیاں بن رہی ہیں، اس سے بڑھ کر اور شرمندگی کیاہو گی؟ ظالم اشرافیہ بے حس اور اپنے مفادات کے اسیر ہیں، انھیں قوم کی محرومیوں اور مایوسیوں سے کوئی غرض نہیں۔ گوادر کے عوام کئی ہفتوں سے اپنے حقوق کے لیے سڑک پر بیٹھے ہیں۔ کراچی میں لاکھوں لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ لاہور دنیا کا سب سے آلودہ ترین بن چکا ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ ایک اسلامی فلاحی معاشرہ کی تشکیل عوام کے تمام مسائل کا حل ہے۔ پی ٹی آئی نے ریاست مدینہ کے دعوے کر کے الٹ اقدامات کیے۔ جماعت اسلامی کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو ریاست مدینہ کا ماڈل نافذ کریں گے۔ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں کوئی شخص بھوکا نہ سوئے۔ غریبوں اور امیروں کے بچے ایک ہی سکول سے تعلیم حاصل کریں۔ ہماری منزل ہے کہ ملک کے تعلیمی نظام کو جدید ترین اور اسلامی اصولوں کے تابع بنایا جائے۔ جماعت اسلامی ایک ایسے معاشرے کی تشکیل چاہتی ہے جس میں فرقہ واریت اور لاقانونیت کا تصور تک نہ ہو۔ تمام شہریوں سے برابری کا سلوک ہو اور ہر کسی کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ہم تھانوں اور پولیس کلچر میں ریفارمز لائیں گے اورپاکستان کی معیشت کو سود پاک کریں گے۔ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ سے اقتدار میں آ کرملک کے وسائل کو قوم کی فلاح پر خرچ کرے گی۔