ملازمین کا معاشی قتل کرکے سندھ کو مقتل گاہ بنادیا گیا ، خالد آفریدی

301

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) جمعیت المدرسین کے چیئرمین خالد آفریدی، محفوظ کے کے، کے ایم فیصل راجپوت، مقیت خان ، امین گدی اور جنید زئی نے مشترکہ بیان میں سندھ حکومت اور محکمہ خزانہ کی نااہلی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیدرآباد کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اپنے بقایاجات، گریجوٹی، ایل پی آر کے لیے گزشتہ 6 ماہ سے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کے چکر لگارہے ہیں مگر وزیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ اپنی مستیوںمیں مصروف ہیں، اپنے ناجائز بل منظور کرالیتے ہیں جبکہ مظلوم ملازمین کا معاشی قتل کرکے پورے سندھ کو مقتل گاہ بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پنجاب، سرحد اور بلوچستان کو نہ دیکھیں پہلے سندھ کے اداروں کو سنبھالیں تاکہ سرکاری ملازمین کی دارسی ہو سکے۔ انہوںنے کہاکہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے لیے تاحال گروپ انشورنس دینے کے لیے اسمبلی سے بل پاس نہیں کرایا جاسکا جو جائز ہے اور ان کی تنخواہوں سے کٹوتی بھی کی جاتی رہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ، گورنر اور سیکرٹری خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری بقایا جات دینے کے لیے بجٹ فراہم کریں تاکہ ریٹائرڈ ملازمین اپنے زیر التواء کام کرسکیں بصورت دیگر جمعیت المدرسین راست اقدام پر مجبور ہوگی جس کی ذمہ داری حکومت سندھ پر ہوگی۔