پیپلز پارٹی کے بلدیاتی نظام کو نہیں مانتے، حفیظ الدین

159

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پی ایس پی کے مرکزی وائس چیئرمین اور سابق ایم پی اے سید حفیظ الدین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ پر 13 سال سے مسلط ہے، متنازع بلدیاتی ترمیمی بل میں تمام اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں اس بل کے خلاف پورے صوبے میں اپنا نقطہ نظر پیش کریں گے۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، جے یو آئی قائد، حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ق لیگ کے رہنما پرویز الٰہی سے رابطے میں ہیں عوامی سطح پر اپنے ایجنڈے کے بارے میں سب کو آگاہ کر رہے ہیں ۔ یہ بات انہوں نے پاکستان ہاؤس حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرڈویژنل صدر ندیم قاضی، اراکین سندھ کونسل اللہ دین قائم خانی،ریاست قائم خانی،علی بروہی رضوان گدی بھی موجود تھے۔ اس بلدیاتی نظام کو نہیں مانتے جو پیپلز پارٹی ہم پر مسلط کرنا چاہتی ہے ہر سطح پر مزاحمت و احتجاج کریں گے۔نئے بلدیاتی سسٹم میں 48 فیصد لوگ غیر منتخب ہوں گے اور مئیر ڈپٹی مئیر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہو گا جس کا حال سب کو معلوم ہے کہ جیسے سینیٹ میں اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا ایسے ہی پیسے و دیگر ذرائع کے بل بوتے پر من پسند لوگوں کو منتخب کرائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ شہری علاقوں سے پیپلز پارٹی کا رویہ سب کے سامنے ہے کراچی دودھ دینے والی گائے ہے اسے پیپلز پارٹی کاٹنا چاہتی ہے اور قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ صوبائی حکومت نے کراچی و حیدرآباد کو خاص ٹارگٹ بنایا ہوا ہے پہلے روزگار چھینا، نوکریاں نہیں دیں، تعلیم کو تباہ کیا، اب کوہسار میڈیکل کالج کو بھی ختم کرنا چاہتی ہے ۔پروجیکٹ 4 کروڑ سے شروع ہو کر 40 کروڑ میں مکمل ہوتا ہے اگر کوئی سمجھتا ہے کہ پرامن طریقے سے ان کے سامنے ہاتھ جوڑیں گے تو وہ وقت چلا گیا ۔ہم نے عدالت سے بھی رجوع کیا ہے ۔پیپلز پارٹی کو اب آرام سے حکومت نہیں کرنے دیں گے وفاق سندھ اور سندھ وفاق کے ذریعے اپنی حکومت چلا رہا ہے۔مصطفی کمال اس صوبے کے لیے کھڑے ہوگئے ہیں۔ بلدیاتی ملازمین کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، سندھ حکومت بلدیاتی اداروں کے ملازمین کے مسائل کو ٹھنڈے دماغ سے دیکھے پیپلز پارٹی کا لوٹ مار میں کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔ پی ایس پی پیپلز پارٹی کی حکومت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہوگی جو قوتیں اس بل کے خلاف ہیں وہ مصطفی کمال کا ساتھ دیں ملکی سطح پر رابطے کرکے سندھ کی آواز پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ اس ملک کا نظام چلے تو گلی کوچے تک اختیارات دینا ہوں گے ۔