افغانستان ،خواتین کو جائیداد میں حصہ دینے اور جبری شادی نہ کرانے کا حکم

381

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں طالبان حکومت نے خواتین کے حقوق سے متعلق حکم نامہ جاری کردیا۔طالبان کے امیر ملا ہبت اللہ اخوندزادہ نے خواتین کے حقوق سے متعلق فرمان جاری کیا ہے جس میں نکاح کیلیے بالغ خاتون کی رضامندی لازمی قرار دی گئی ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عورت جائداد نہیں بلکہ ایک باوقار اور آزاد انسان ہے، کوئی شخص بھی امن یا دشمنی ختم کرنے کیلیے کسی بھی خاتون کو تبادلے کے طور پر استعمال نہیں کر سکتا اور نہ ہی خاتون پرشادی کیلیے دباؤ ڈالا جاسکتا ہے۔حکم نامے میں کہا گیاہے کہ بیوہ کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا اختیار ہوگا، کسی بیوہ کا کوئی بھی عزیز اس کی زبردستی دوسری شادی شادی نہیں کرواسکتا، بیوہ کو اس کے شوہر، بچوں اور والدکی جائداد میں سے شرعی حق ملے گا۔خواتین حقوق سے متعلق حکم نامے کے مطابق ایک سے زیادہ شادیاں کرنے والے برابری کی بنیاد پر بیویوں کے حقوق کا خیال رکھیں گے۔حکم نامے میں تمام اداروں، علمائے کرام اور قبائلی عمائدین کو خواتین حقوق پر عمل کرنے اور کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔دریں اثنائطالبان نے ایران سے سرحدی جھڑپوں میں 9 ایرانی سرحدی گارڈز ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ایران سے جھڑپیں مقامی سطح پرغلط فہمی کی وجہ سے ہوئی تھیں لیکن افغان اورایرانی حکام کے باہمی رابطوں کے باعث اب صورتحال قابو میں ہے۔