سندھ حکومت کا کالا بلدیاتی قانون کراچی میں جماعت اسلامی کا یوم سیاہ

803
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف مسجد خضرا پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت سندھ حکومت کے کراچی دشمن کالے بلدیاتی قانون اور شہری اداروں پر قبضے کے خلاف جمعہ کو کراچی میں ’’یوم سیاہ‘‘ منایاگیا۔ شہر بھر میں سیکڑوں مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور کارنرمیٹنگز منعقد کی گئیں، بازو پر سیاہ پٹیاں باندھی گئیں، سندھ حکومت کے خلاف پر جوش نعرے لگائے، بینرز اور پلے کارڈز اٹھاکر بھرپور احتجاج کیا گیا بلدیاتی ترمیمی بل 2021ء کو فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ مسجد خضرا کے سامنے صدر میں ہونے والے مظاہرے سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، امیر ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید اور پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکرٹری نجیب ایوبی نے خطاب کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں 14سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے لیکن اس نے کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا کراچی کے اداروں پر قبضے کیے گئے اور اب مکمل طور پر پوری بلدیہ کو اپنے تابع بنانے اور تمام اختیارات و وسائل اپنے کنڑول میں لینے کے لیے بلدیاتی ترمیمی بل 2021کے نام سے کراچی پر ایک کالا قانون مسلط کردیا گیا ہے 2012اور2013میں بلدیہ کے اختیارات کم کیے گئے تھے اب رہے سہے اختیارات بھی چھین کر فسطائیت اور غیر جمہوری رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 کروڑ سے زاید عوام کا استحصال کیا گیا ہے ۔جو شہر پورے ملک اور صوبے کو چلاتا ہے اس کے لیے 14سال میں ایک بس بھی نہیں چلائی گئی ۔لسانیت ، تعصب اور جعلی ڈومسائل کے ذریعے اہل کراچی کی حق تلفی کی جارہی ہے ،رہی سہی کسر اس ترمیمی بل نے پوری کردی ہے ،اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن سید عبد الرشید نے کراچی کے لیے آواز بلند کی لیکن ان کو نہیں سناگیا ،ہم نے وزیر اعلیٰ کو تجاویز بھی ارسال کیں مگر ان کو بالکل مدنظر نہیں رکھا گیا ۔سندھ حکومت نے سارے ٹیکس ، تمام اسپتال اور ڈسپنسریاں، تعلیمی اداروں کا پورا نظام اپنے پاس لے لیا ہے ، کراچی کے نوجوانوں کو پہلے ہی نوکریاں نہیں ملتی تھیں اب کے ایم سی میں بھی من پسند لوگوں کی بھرتیاں کی جائیں گی ،یہ کراچی کے حق اور آزادی کا معاملہ ہے ، اہل کراچی اس ترمیمی بل اور کالے قانون کو ہر گز تسلیم نہیں کریں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ایم کیوایم کراچی کو صوبہ بنانے کی بات کررہی ہے ہم کہتے ہیں کہ صوبے پورے ملک میں بننے چاہئیں ، ایم کیو ایم یہ بتائے کہ جب آپ پرویزمشرف کے دورمیں صوبائی ، قومی اسمبلیوں اور سینیٹ میں تھے ، گورنر سندھ ایم کیو ایم کے تھے تب ایم کیو ایم نے کراچی صوبے کی بات کیوں نہیں کی ، ایم کیو ایم ایک بار پھر کراچی کے عوام کو دھوکا دے رہی ہے ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے مل کر جعلی مردم شماری کی جس میں کراچی کی آبادی آدھی کردی گئی ہے اس کی منظوری دے کر قانونی حیثیت دلائی اور کوٹا سسٹم میں بھی غیر معینہ مدت تک توسیع کر ا کے سندھ میں پیپلزپارٹی کو سپورٹ کیا اور کراچی کے عوام کی حق تلفی اور استحصال کرنے والوں کا ساتھ دیا ۔ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی بھی پیپلزپارٹی کی طرح کراچی دشمن پارٹیوں اور اقدامات پر عمل کررہی ہیں،پیکجز کے نام پر اہل کراچی کو لولی پاپ دیے جارہے ہیں،کراچی پر وڈیرہ شاہی آمریت اور جاگیردارانہ نظام اور سوچ مسلط کی جارہی ہے ،کوئی پارٹی کراچی کی اونر شپ لینے کو تیار نہیں صرف جماعت اسلامی اہل کراچی کے جائز اور قانونی حق کے لیے جدوجہد کررہی ہے ،یہ تحریک جاری رہے گی ،خلاف آئین و کراچی کی آزادی اور حقوق پر ڈاکا ڈالنے والے کالے قانون کے خلاف اتوار 12دسمبر کو نمائش چورنگی تا کے ایم سی ہیڈآفس تک ایم اے جناح روڈ پر ایک عظیم الشان اور تاریخی ’’کراچی بچاؤمارچ‘‘ کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی میں ہر قسم کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ اس غیر قانونی عمل میں ملوث تمام اداروں کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ان سب کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ادھورے انصاف کے بجائے انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے ، انہدامی کارروائیوں سے متاثر ہونے والوں کو متبادل جگہ اور زر تلافی دیا جائے اور ایک کمیشن قائم کیا جائے جو اس پورے عمل اور نظام کو درست کرے ۔علاوہ ازیں شہر بھر میں نماز جمعہ کے بعد مساجد کے باہر سیکڑوں مقامات پر مظاہرے اور کارنر میٹنگز کی گئیں۔کالے بلدیاتی قانون اور سندھ حکومت کے خلاف یوم سیاہ کے سلسلے میں بھرپور احتجاج کیا گیا ۔مظاہروں سے ا میر ضلع ائر پورٹ توفیق الدین صدیقی ، امیر ضلع شمالی محمد یوسف ، امیر ضلع گلبرگ وسطی فاروق نعمت اللہ ، امیر ضلع وسطی وجیہ حسن ، امیر ضلع غربی مولانا مدثر حسین انصاری ، امیر کیماڑی مولانا فضل احد ، نائب امیر ضلع شرقی انجینئر عزیز الدین ظفر ، امیر ضلع کورنگی عبد الجمیل خان ، امیر ضلع ملیر محمد اسلام اوردیگرنے بھی خطاب کیا۔