امریکی صدر نے اومی کرون کے کیسز کے پیش نظر سخت سفری قوانین کا اعلان کر دیا 

381

نیو یارک میں اومی کرون کے5 کیسز سامنے آگئے ہیں، امریکا میں اومی کرون کیسز کی تعداد 8 ہوگئی۔امریکا میں پہلا کیس کیلیفورنیا میں رپورٹ ہوا تھا، تاہم ویکسین شدہ مسافر میں اومی کرون کی ہلکی علامات پائی گئیں لیکن اب وہ صحت یاب ہو رہا ہے۔نیویارک میں جنوبی افریقہ کا سفر کر کے ا?ئی 67 سالہ خاتون میں بھی نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد اس بارے میں معلومات لی جا رہی ہیں کہ خاتون نے کورونا کی کتنی ڈوز لگوائیں تھیں۔وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے امریکا کی جانب سے سفر کیلئے ایک دن پہلے کورونا ٹیسٹ کرانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکڑ انتھونی فوچی  نے زور دیا ہے کہ مکمل طور پر ویکسین شدہ افراد کو ویکسین کی ایک بوسٹر خوراک لینی چاہیے جب وہ خود کو بہترین ممکنہ تحفظ فراہم کرنے کے اہل ہوں۔دوسری جانب فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی اومی کرون کا کیس رپورٹ ہوا ہے، اومی کرون ویرینٹ سے متاثرہ شخص نائجیریا سے واپس آیا تھا۔بھارت میں بھی اومی کرون کے دو کیسز سامنے ا?ئے ہیں، رپورٹ کے مطابق جنوبی ریاست کرناٹک میں دو افراد میں کورونا کے نئے ویریئنٹ کی تصدیق ہو چکی ہے۔  دوسری جانب  امریکی صدر نے ملک میں کووڈ-19 کی نئے ویریئنٹ اومیکرون کے کیسز کے پیش نظر سخت سفری قوانین کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلان کے مطابق قوانین کے تحت تمام بین الاقوامی مسافروں کو امریکہ روانگی سے 24 گھنٹے قبل کورونا کا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ کورونا ویکسین لینے والے مسافروں کو بھی اس ٹیسٹ سے گذرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ مارچ تک ہوائی جہازوں، ٹرینوں اور بسوں میں ماسک کو لازمی پہننا ہوگا۔ تاہم بائیڈن نے  کہا کہ وہ ’شٹ ڈاؤن یا لاک ڈاؤن‘ کا ارادہ نہیں رکھتے۔ امریکی ریاستوں کیلیفورنیا، کولوراڈو، مینیسوٹا، نیویارک اور ہوائی میں اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ دوسری جانب نیشنل انسٹیٹوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیز (این ا?ئی سی ڈی) کے ماہر این وون گوتھبرگ کا کہنا ہے کورونا وائرس کی پرانی اقسام سے متاثر ہونے والے افراد کو بظاہر اومیکرون سے تحفظ نہیں ملتا، مگر ویکسینیشن سے بیماری کی سنگین شدت کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔