ممبر قومی اسمبلی چوہدری حامد نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا کہ ہاسٹل میں مقیم طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونے کے بعد باہر نکلتی ہیں،بین الاقوامی یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی، یونیورسٹی اس معاملے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے، میں یہ معاملہ اگلے اجلاس میں بھی لے کر آؤں گا۔
مقامی روزنامے سے گفتگو میں حامد حمید نے تفصیلات بتائیں کہ اجتماعی زیادتی کے بعد ایف ٹین مرکز کے ایک نجی اسپتال میں بچیوں کو داخل کروایا گیا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے وارڈن کو تفتیش کے لیے لے کر گئے تاہم اس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے ریکارڈ شاید ضائع کر دیا ہے، آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلات طلب کریں گے۔
ترجمان جامعہ نے امید ظاہر کی کہ جامعہ میں شروع ہونے والی داخلہ مہم کو متاثر ہونے سے بچانے میں میڈیا بھرپور کردار ادا کرے گا اور اس موقع پر ایسی غلط فہمی پر مبنی خبروں سے اجتناب کیا جائے گا۔