سندھ ہائیکورٹ ڈائریکٹر ملٹری لینڈ پر توہین عدالت لگانے کا انتباہ

156

کراچی(اسٹاف رپورٹر) دہلی کالونی میں 66 اسکوائر یارڈ پر قائم 6 منزلہ عمارت بنانے سے متعلق بڑا حکم، سندھ ہائیکورٹ نے 4 ہفتے میں کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈز کے افسران کیخلاف کارروائی مکمل کرنے اور ریٹائرڈ ملازمین و افسران کا معاملہ نیب کو ارسال کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیصلے پر عمل نہ ہوا تو ڈائریکٹر ملٹری لینڈ پر توہین عدالت لگائیں گے۔ عدالت نے عمارت کا غیر قانونی حصہ گرانے کا بھی حکم دیدیا ہے۔ عدالت نے تجاوزات آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایک ماہ پہلے اپنے ذمے دار افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔ وکیل کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا کہ ذمہ داران کے خلاف چارج شیٹ فریم کریں گے، کچھ وقت درکار ہی۔ جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے آپ کے کون کون سے افسران ذمہ دار قرار پائے؟ کنٹونمنٹ کے وکیل نے کہا کہ کچھ ملازمین ریٹائرڈ ہو چکے۔ جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے جو ریٹائرڈ ہو گئے، ان کے خلاف معاملہ نیب بھیجیں۔ جو حاضر سروس ہیں ان کے خلاف کارروائی کریں۔ چار ہفتے کی وقت دے رہے ہیں، بتائیں کیا پیش رفت ہوئی۔ عمارت گرائیں اور ذمے دار افسران کے خلاف کارروائی کریں۔ علاوہ ازیںدفاعی مقاصد کے لیے مختص اراضی پر شادی ہالز اور سنیما چلانے کا معاملہ پر آفیشل اسائنی نے رپورٹ پیش کردی۔ عدالت نے ڈی ایچ اے ، پورٹ قاسم سے زمینوں کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ڈی ایچ اے میں ایمار کو دی گئی زمین کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے سمندر سے حاصل کی گئی زمینوں کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ،ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹس حکام کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردیے، عدالت نے کنٹونمنٹ لینڈ پر قائم شادی ہالز انتظامیہ کو بھی توہین عدالت کی درخواست نوٹس جاری کیے ،عدالت نے فریقین کو 15 دسمبر تک جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے دفاعی اداروں کے زیر انتظام شادی ہالز اور سنیما کے خلاف حکم امتناع برقرار رکھا ہے، شاہراہ فیصل پر فیلکن مال، راشد منہاس روڈ کے نیوپلیکس سنیما کا کمرشل استعمال،رفاعی پلاٹوں اور دفاعی مقاصد کی زمینوں پر شادی ہالز میں تقریبات بھی روکنے کا حکم برقرار رکھا ۔مزید برآں ہائیکورٹ میں سول ایوی ایشن کی اراضی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سول ایسی ایشن کے وکیل نے موقف دیا کہ سپریم کورٹ نے سول ایوی ایشن کی تمام اراضی واگزار کروا لی۔ سول ایوی ایشن کے 4 افسران کو جیل بھیجا جا چکا۔ عدالت عظمیٰ فیصلے کے بعد تنازع ختم ہوگیا۔ عدالت نے سول ایوی ایشن کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اراضی تنازع سے متعلق آئندہ سماعت پر جائزہ لیں گے۔ایک اور سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو پانی کی عدم دستیابی سے متعلق ڈی ایچ اے، کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی پانچ سالہ آڈٹ رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے 2 ہفتے میں پانی کی فراہمی سے متعلق جامع جواب بھی طلب کرلیا۔جبکہ مکہ ٹیرس مکہ ٹیرس کی تعمیرات سے متعلق سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ ایس بی سی اے نے اپنے محکمے کے 16 افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا،عدالت نے آئندہ سماعت پر مکہ ٹیرس کا غیر قانونی حصہ مسمار کرکے رپورٹ طلب کرلی۔