صوبائی کابینہ نے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے 50فیصد مارکس کی منظوری دےدی

467

سندھ کابینہ نےمیڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلوں کے لیے پاسنگ مارکس 65 فیصد سے کم کر کے 50 فیصد کرنے کی منظوری دیدی

ترجمان وزیر اعلی سندھ کے مطابق محکمہ صحت نے کابینہ اجلاس میں پبلک اور پرائیوٹ اداروں میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس  22-2021 سیشن کے داخلے کے مسائل اٹھائے. اس دوران کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی ) 2020 کا سیکشن 16 (ایف) کے تحت صوبے کو امتحانات لینے کا اختیار ہے.اسی طرح سیکشن 18 (3) کے تحت میڈیکل اور ڈینٹل پروگرام کیلئے داخلہ کو صوبائی حکومت ریگیولیٹ کرتی ہے .علاوہ ازیں پی ایم سی ایکٹ 2020 میں داخلہ کیلئے پاس یا فیل پرسنٹیج  کا کوئی ذکر نہیں نہ ہی 65 فیصد پاسنگ اسکور کا کوئی ذکر ہے 

 پی ایم سی نے کمپیوٹر بیسڈ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی سی اے ٹی) 2021 امتحان  وفاقی سرکیولم کی بنیاد پر مختلف تاریخوں پر لیا جسکی وجہ سے سندھ کے اسٹوڈنٹس متاثر ہوئے. گزشتہ سال پاسنگ پرسنٹیج 60 فیصد رکھی گئی تھی . جبکہ اس سال اسے بڑھا کر 65 فیصد کی گئی ہے.انہوں نے بتایا کہ  سندھ میں میڈیکل کی کل سیٹس 5490 ہیں.انہوں کے کہا کہ مذکورہ صورتحال کے باعث پاس ہونے والے طلبا کی تعداد اگریونہی کم ہوتی رہی تو اگلے 5 سالوں میں دس ہزار ڈاکٹروں کی کمی ہوگی.اس موقع پر کابینہ کو بتایا گیا کہ وزیر صحت، وی سیز پی اے ایم ڈی آئیز نے درخواست کی ہے کہ ایم ڈی سی اے ٹٰی 2021 کی پاسنگ پرسنٹیج 65 فیصد سے کم کر کے 50 فیصد کی جائے.اجلاس کو یہ بھی بتایا گیاکہ یہ درخواست صدر پی ایم سی کو بھیجی گئی تھی لیکن کوئی جواب نہیں آیا.اس موقع پر کابینہ نے ایم ڈی سی اے ٹی کے لیے پاسنگ پرسنٹیج کو 65فیصد سے کم کرکے 50فیصد کرنے کی منظوری دے دی.