ماسکویوکرائن تنازعہ،سرحدوں پر روسی فوج کا بڑا اجتماع،نیٹو کا انتباہ

286

روس نے یوکرائن کی سرحدوں پر سوا لاکھ فوجی و سامان حرب پہنچا دیے جسکے باعث یوکرین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ،اگرچہ نیٹو اتحاد نے روس کو جارحیت سے رکنے کا انتباہ کیا ہے تاہم یوکرین کا شکوہ ہے کہ نیٹو فورسز فوری حرکت میں آئیں ورنہ یوکرین کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا جبکہ نیٹو نے انتباہ کردیا.

امریکی و یورپی ممالک کےعسکری اتحاد نیٹو کے سکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ نے یوکرائن کے حوالے سے روس کے ارادوں سے خبردار کیا ہے۔ لیٹویا میں  نیٹو فورسز کا دورہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ روس کے ارادوں کے حوالے سے کوئی واضح چیز موجود نہیں البتہ رواں سال دوسری مرتبہ اس کی فورسز غیر معمولی طور پر اکٹھا ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم بھاری عسکری ساز و سامان، ڈرون طیارے، برقی حربی نظام اور ہزاروں فوجی دیکھ رہے ہیں جو لڑائی کے لیے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ مغربی ممالک جن میں امریکا سرفہرست ہے مسلسل اس اندیشے کا اظہار کر رہا ہے کہ ماسکو یوکرائن کے اندر فوجی مداخلت کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

ادھر ماسکو نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ ماسکو نے نیٹو اتحاد کو کشیدگی پھیلانے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔

دوسری جانب یوکرائن ایک سے زیادہ بار نیٹو اتحادیوں سے مطالبہ کر چکا ہے کہ روس کو اس کی اراضی پر حملے سے روکنے کے لیے تیزی سے حرکت میں آئیں۔ کیوو نے  باور کرایا کہ ماسکو پلک جھپکنے میں حملہ شروع کر سکتا ہے۔ یوکرائن کے وزیر خارجہ دمترو کولیبا نے انٹرنیٹ کے ذریعے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ روس کو جارحیت کو روکنے کے واسطے ابھی حرکت میں آنا بہتر ہے نہ کہ بعد میں۔

انہوں نے روس پر الزام عائد کیا کہ اس نے سرحد پر ، جزیرہ نما قرم میں اور یوکرائن کے مشرق میں علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 1.15 لاکھ فوجی اکٹھا کر لیے ہیں۔

یاد رہے کہ روس اور یوکرائن کے تعلقات 2014ء سے وقفے وقفے سے کشیدگی کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ یوکرائن کی ماسکو نواز علاحدگی پسندوں کے ساتھ جنگ ہے۔