عبداللہ شفیق کی پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگزمیں نصف سنچریاں

192

بنگلادیش کے خلاف چٹاگانگ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کے افتتاحی بلے باز عبداللہ شفیق نے اپنے ٹیسٹ کیریر کی شروعات دونوں اننگز میں نصف سنچریوں کے ساتھ کی اور پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں50 رنز سے بڑی اننگز کھیلنے والے پاکستان کے5ویںاور کل ملاکر 41 ویں بلے باز بنے۔
دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے عبداللہ شفیق نے پاکستان کی پہلی اننگ میں233 منٹس میں166 گیندوں پر2 چوکوں اور اتنے ہی چھکوں کی مدد سے52 رنز بنانے کے بعد دوسری اننگ میں188 منٹس میں129 گیندوں پر8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 73 رنز بنائے۔ پاکستان نے اس ٹیسٹ میں8 وکٹوں سے جیت اپنے نام کی۔ ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے ٹیسٹ میں دونوں اننگزمیں 50رنز سے بڑی اننگز کھیلنے والے پہلے کھلاڑی انگلینڈ کے رنجیت سنجی تھے۔ آسڑیلیا کے خلاف مانچسٹر میں جولائی 1896 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں انہوں نے پہلی اننگ میں62 رنز بنانے بعد دوسری میں 185 منٹس میں 23 چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر154 رنز بنائے تھے۔ اس ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 3وکٹوں سے شکست ہوئی تھی۔پاکستان کے جس کھلاڑی نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگزمیں 50رنز سے بڑا اسکور بنایا تھا وہ اظہر محمود تھے۔ انہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف راولپنڈی میں اکتوبر 1997 میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا جس میں پہلی اننگ میں وہ 350 منٹس میں267 گیندوں پر11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 128 رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے تھے۔ انہوں نے دوسری اننگ میں137 منٹس میں96 گیندوں پر8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر50 رنزبنائے تھے۔ یہ ٹیسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔ابھی تک2 بلے بازوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائی ہیں۔ ایسا کرنے والے پہلے کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے لارنس رو تھے جبکہ پاکستان کے یاسر حمید نے بھی پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں اسکور کی تھیں۔بنگلا دیش کے خلاف اگست 2003میں کراچی میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ پاکستان کو یہ کامیابی دلانے میں اسکے ٹاپ آڈر بلے باز یاسرحمید کا سب سے بڑا ہاتھ رہا۔ دائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے پاکستان کی پہلی اننگ میں313 منٹس میں253 گیندوں پر 25 چوکوںکی مدد سے170 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگ میں انہوں نے229 منٹس میں161 گیندوں پر15 چوکوں کی مدد سے 105 رنز بنائے تھے۔ اس ٹیسٹ کے بعد یاسر حمید نے24 اور ٹیسٹ کھیلے مگر کبھی سنچری نہیں بنا سکے۔عمر اکمل نے بھی اپنے ٹیسٹ کیریر کی شروعات سنچری کے ساتھ کی تھی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ڈونیڈن میں نومبر 2009 میں ہوئے ٹیسٹ میں 219 منٹس میں160 گیندوں پر21 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے129 رنز بنائے تھے۔ دوسری اننگ میں وہ 222 منٹس میں174 گیندوںپر 5 چوکوں اور ایک چھکے کی مددسے75 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ اس ٹیسٹ میں پاکستان کو 32 رنز سے شکست ہوئی تھی۔ فخر زمان نے آسڑیلیا کے خلاف ابو ظبہی میں اکتوبر2018 میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا۔ اس ٹیسٹ میں پہلی اننگ میں انہوں نے 198 منٹس میں 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے94 رنز بنانے کے بعد دوسری اننگ میں 83 گیندوں پر7 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنائے تھے۔ اس ٹیسٹ میں373 رنز سے جیت حاصل کی تھی جو رنز کے اعتبار سے پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی کامیابی ہے۔