اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مندوب عبداللہ المعلمی نے کہا ہے کہ مشرق وسطی کو جوہری اسلحہ سے پاک کرنے کی کوششیں گذشتہ 40 سال سے جاری ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق وہ اقوام متحدہ کے تحت مشرق وسطی کو اسلحہ سے پاک کرنے کے حوالے سے منعقد کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جو کویت کی صدارت میں منعقد ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ان ممالک میں سرفہرست ہے جو پوری دنیا اور خاص طور پر مشرق وسطی کو جوہری ہتھیاروں سے پاک رہنے پر زور دیتا ہے۔عبداللہ المعلمی نے کہا کہ خطے کو تباہ کن اسلحہ پاک کرنے کی تمام کوششیں ناکامی سے دوچار ہوجاتی ہیں کیونکہ اسرائیل اس معاہدے میں شامل ہونے کے لیے تیار نہیں۔خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا ہدف اس وقت پورا ہوسکتا ہے جب اسرائیل اپنے معاندانہ پالیسی سے باز آجائے اور معاہدے پر دستخط کر کے اپنے ایٹمی تنصیبات کو عالمی اداروں کے لیے کھول دے۔
انہوں نے کہا ہے کہ خطے کو تباہی پھیلانے والے اسلحہ سے پاک رکھنے کے مقصد کے لیے سعودی عرب عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ ایران کو بھی جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکا جائے۔ انہوں نے متعلقہ عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کرکے اس کے جوہری عزائم کے حوالے سے حقیقت حال کا انکشاف کریں تاکہ خطے کی سلامتی کو مزید خطرات سے بچایا جاسکے۔