عمران فاروق قتل کیس، ملزمان کے وکلاء سے تحریری دلائل طلب

380

اسلام آباد:عمران فاروق قتل کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء سے تحریری دلائل طلب کر لیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس پر سماعت کی ملزمان کی سزا کے خلاف اپیلیں حتمی مراحل میں داخل ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ امتیاز نے چارٹ کے ذریعے تمام دلائل مکمل کر لیے انھوں نے شواہد کا ریکارڈ چارٹ کی صورت میں پیش کردیا عدالت آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء   سے تحریری دلائل طلب کر لیے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ڈپٹی اٹارنی جنرل کی چارٹ پیش کرنے پر تعریف کی عدالت نے استفسار کیا کہ خواجہ صاحب آپ نے بہت اچھا چارٹ بنایا ہے چاقو اور دیگر سامان کا ریکارڈ بھی پیش کیا گیا ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ بھی دینے کو تیار ہیں عدالت نے اس موقع پر کہا کہ خواجہ صاحب اس چارٹ کے بعد رہ کیا گیا ہے آپ بھی دیکھ لیں انکی محنت اور آپ بھی چارٹ بنائیں۔

چیف جسٹس کی ملزمان کے وکلاء کو ہدایت کی وکیل مہر محمد بخش ملزم محسن علی جی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر ملزم محسن علی نے عدالت کو بتایا کہ میں نے ملزم محسن علی کی جانب سے تحریری دلائل جمع کروا دیے ہیں عدالت نے کہا کہ دیگر دو ملزمان خالد شمیم اور معظم علی کے وکلاء   تحریری دلائل جمع کروائیں کیس کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی.