ڈاکٹر عبدالقدیر خان۔ ایک عظیم انسان

205

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے علمبردار ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی طاقت میں تبدیل کرنے پر قومی ہیرو کے طور پر سراہا جاتا ہے۔اُس عظیم انسان کو بہت سی چیزوں کا علم تھا۔ ان کی کامیابیاں بہت وسیع ہیں۔ لیکن ان کے کردار کی سب سے بڑی خوبی عاجزی تھی۔ وہ ایک عظیم انسان تھے۔ حکومت پاکستان کو اس بات کا مشورہ دیتے تھے کہ وہ ان کی زندگی اور جدوجہد تعلیمی اداروں کے نصاب کا حصہ بنائے تا کہ آنے والی نسلوں میں یہ جذبہ پیدا ہو کہ وہ اپنے وطن عزیز کے لیے اعلیٰ خدمات سرانجام دیں۔
ان کا ایک شعر یاد آرہا ہے جس میں انہوں نے پاکستانیوں کی احسان فراموشی پر ایک شعر لکھا اور اس میں ان کو جو دکھ، تکلیف اور کرب ملا اتنا بڑا احسان کرنے کے بعد اس کو بیان کیا گیا ہے۔
گزر تو خیر گئی ہے تیری حیات قدیر
ستم ظریف مگر کوفیوں میں گزری ہے
پاکستان کے عوام اور عالم اسلام کے مسلمان ان کی پیش کی گئی تمام خدمات کا ہمیشہ احترام کرے گا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ان کی بے شمار خدمات کی بنا پر ایک قومی ہیرو کی حیثیت سے ہمیشہ سراہا اور یاد رکھا جائے گا۔