امریکا قانون سازوں کا غیراعلانیہ دورہ تائیوان

344
تائیوان: امریکی ارکانِ ایوانِ نمایندگان صدر سائی انگ وین سے ملاقات کررہے ہیں

تائی پے (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے 5قانون سازوں نے تائیوان کا غیرعلانیہ دورہ کیا، جس میں انہوں نے صدر سائی انگ وین اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کی۔ اس موقع پر قانون سازوں کا کہنا تھا کہ اس دورے کا مقصد تائیوان کے خود مختار جزیرے کے لیے امریکا کی چٹان کی طرح مضبوط حمایت کا اعادہ کرنا ہے۔ ایوان نمایندگان کا یہ وفد ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹیوں پر مشتمل ہے، جو جمعرات کی شب تائیوان پہنچا۔ تائیوان میں امریکی انسٹیٹیوٹ، جو در حقیقت سفارت خانہ ہے، اس کے مطابق کانگریس کے ارکان تائیوان کی صدر اور دوسرے اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ گروپ کے شیڈول کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق، قانون سازوں کا یہ اچانک دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب چین اور تائیوان میں کشیدگی گزشتہ کئی عشروں میں سب سے زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ 1949ء میں ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے تائیوان کی اپنی خود مختار حکومت چلی آرہی ہے، لیکن چین اس جزیرے کو اپنے علاقے کا حصہ سمجھتا ہے۔ امریکی وفد میں شامل رکن کانگریس نینسی میس نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ جب اس دورے کی خبر سامنے آئی تو چین کے سفارت خانے نے ان کے دفتر سے کہا کہ اس دورے کو منسوخ کردیں۔ نینسی میس کے علاوہ ڈیموکریٹک قانون ساز مارک ٹکانو، ڈیموکریٹک رکن کانگریس کالن آلریڈ، ڈیموکریٹک قانون ساز سارا جیکبزاور ڈیموکریٹک رکن کانگریس ایلیسا سٹاٹکین اس وفد میں شامل ہیں۔