پیر عبدالصمد انقلابی کی10 دسمبرکو یوم عالمی انسانی حقوق پر مکمل ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کی اپیل

533

 اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین و سینئر حریت پسند لیڈر پیر عبدالصمد انقلابی نے 10 دسمبر عالمی انسانی حقوق کے عالمی دن پر آرپا مکمل ہڑتال اور یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام عالم میں رہنے والے جموں کشمیر کے لوگوں کو بھی بھارتی سفارتخانے کے سامنے اپنا احتجاج درج کرنا چاہیے۔  اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے ترجمان کی جانب سے تحریری بیان کے مطابق چیئرمین نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت اور ریاستی انتظامیہ نے قتل و غیرت ظلم تشدد اور گرفتاریوں کا بازار گرم کیا اور قتل عام معمول بنایا۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ آگرہ کی عدالت نے گرفتار 3 کشمیری طلبہ کی جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی ہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ ان تینوں طلاب علموں کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندو پاک میچ میں پاکستانی ٹیم کی فتح پر تالیاں بجانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ انکی عدالتی ریمانڈ میں اب 7دسمبر تک توسیع کردی گئی ہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ ارشد یوسف، عنایت الطاف شیخ اور شوکت احمد گنائی راجہ بلونت سنگھ انجینئرنگ کالج آگرہ میں زیر تعلیم ہیں۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ انہیں آگرہ پولیس کی جانب سے اکتوبر 25 کو سیکشن 153A، 505(1) B اور سیکشن 66Fآف آئی ٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا تھا اور بعد میں پولیس نے انکے خلاف بغاوت کی دفعات124A بھی شامل کی تھیں۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ آگرہ عدالت میں وکلا نے ان کی پیروی کرنے سے انکار کیا تھا اور یہ جموں کشمیر بار ایسوسی ایشن اور لوگوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ طالب علموں پر عدالت کے احاطے میں حملہ بھی کیا گیا تھا جو قابل مذمت بھی ہے اور قابل نفرت بھی ہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے طلبہ کے کیس کو متھرا کی عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست پر اگلی سماعت 10دسمبر مقرر کی ہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ آفاق یوسف بھی کپواڑہ جیل میں نظر بند ہیں۔ چیئرمین نے علم دین مفکر اسلام مولانا محمد یوسف اصلاحی کی وفات پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت بھی کیا اور مرحوم جماعت اسلامی ہند کا مجلس شورہ کارکن بھی تھا اور مصنف بھی تھا اللہ تعالی ان کے درجات کو بلند فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔