فرانسیسی ماہی گیروں کا برطانیہ کیخلاف احتجاج

804
سینٹ مالو (فرانس): ماہی گیروں نے برطانیہ سے آنے والے جہازوں کا راستہ روک رکھا ہے

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک)فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کی دھمکی کے بعد فرانسیسی ماہی گیروں نے بھی برطانیہ کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق جمعہ کے روز ماہی گیروں نے رودبارِ انگلستان کے راستے برطانیہ سے آنے والے 2 جہازوں کو سینٹ مالو کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے سے روک دیا۔ شمارلی فرانس فشریز کمیٹی کے چیئرمین اولیور لیپرٹری نے دھمکی دی تھی کہ وہ برطانیہ کے خلاف اپنے مطالبات کی منظوری کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے۔شمالی فرانس فشریز کمیٹی کے چیئرمین نے یہ دھمکی فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کے ساتھ بات چیت میں حوصلہ افزائی کے بعد دی ہے۔ اس سے قبل فرانسیسی صدر نے ماہی گیروں کو لائسنس جاری نہ کرنے پر برطانیہ کے خلاف براہ راست راست اقدامات کی دھمکی دی تھی۔ اولیور لیپرٹری نے دھمکی دی کہ ٹریڈ یونینز اور کپتان آیندہ چند یوم کے دوران سخت ایکشن لیں گے جس سے برطانوی معیشت کو نقصان پہنچے گا، جب تک ماہی گیری کے معاملے پر ڈائوننگ سٹریٹ کے ساتھ باضابطہ کوئی معاہدہ نہ ہو رد عمل جاری رہے گا اور ہم مسلسل برطانوی مفادات میں خلل ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ سمندر میں ماہی گیری ہمارا حق ہے جس کے لیے ہمیں لائسنس جاری کیے جائیں۔ فرانسیسی صدر کیلیس کی بندرگاہ اور چینل ٹنل کو روکنے کی دھمکیاںدے چکے ہیں۔ شمالی فرانس فشریز کمیٹی کے چیئرمین لیپریٹری نے برطانیہ کو آنکھیں دکھانے سے قبل فرانسیسی صدر عمانویل ماکروںسے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔فرانسیسی صدر کو اپریل میں دوبارہ انتخابات کا سامنا ہے اور ان پر صدارتی ووٹنگ سے قبل ماہی گیری کے لائسنس فراہم کرانے کے لیے سخت دبائو ہے۔ برطانیہ پر فرانسیسی ماہی گیروں کے 150 لائسنس روک کر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔