تیونسی بحریہ نے 500 تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا لیا

270
تیونس: تارکین وطن سے لدی کشتی ساحل کے قریب کھڑی ہے

تیونس سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) تیونس حکام نے کہا کہ شمالی افریقا سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے 500تارکین وطن کو ایک بحری آپریشن کے دوران ڈوبنے سے بچالیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ بحریہ اور نیشنل گارڈز نے آپریشن میں حصہ لیا۔ بچائے کیے گئے افراد کا تعلق مختلف عرب، ایشیائی اور افریقی ممالک سے ہے اور ان میں 93 بچے بھی شامل ہیں۔ تارکین وطن کی کشتی لیبیا سے یورپ کے لیے روانہ ہوئی تھی، تاہم اسے تیونس کے قریب روک لیا گیا۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ رضاکارانہ طور پر 158غیرقانونی تارکین وطن کوان کے آبائی ملک نائیجیریا واپس بھیج دیا گیا ہے۔ غیر قانونی تارکین وطن میں 105 خواتین شامل ہیں۔ انہیں لیبیا کے حراستی مراکز سے رہا کر کے ان کے آبائی ملک واپس بھیجا گیا ہے۔ روانگی سے قبل ان کی صحت کی جانچ کی گئی۔ بین الاقوامی تنظیم کے مطابق رواں سال خواتین اور بچوں سمیت 30 ہزار سے زائدغیر قانونی تارکین وطن کو بچایا گیا ہے، جب کہ سیکڑوں افراد بحیرہ روم کے راستے میں ہلاک اور لاپتا ہو گئے ہیں۔