پرزہ جات کی تیاری کیلیے بھاری سرمایہ کاری کی ہے ، علی اصغر جمالی

611

کراچی(اسٹاف رپورٹر) انڈس موٹر کمپنی کے سی ای او علی اصغر جمالی نے کہا ہے کہ پاکستان کے اقتصادی مقاصد کا حصول میک ان پاکستان کے تصور اور درآمدات کے متبادل ذرائع مہیا کرنے سے منسلک ہے۔ ایک گاڑی کے دس گنا اثرات کی وجہ سے آٹو انڈسٹری پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ آٹو انڈسٹری نے پاکستان میں پرزہ جات کی تیاری کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور انڈس موٹر کمپنی کو فخر ہے کہ پاکستان میں آٹو اور انجینئرنگ انڈسٹری کی بنیاد مستحکم کرنے میں کمپنی نے ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ کمپنی مستقبل میں بہت سے ماڈلز کو اپ گریڈ کرنے اور نئے ماڈلز متعارف کرانے پر کام کررہی ہے جس میں مقامی سطح پر پرزہ جات کی تیاری کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ علی اصغر جمالی نے کہا کہ انڈس موٹر کمپنی نے پاکستان میں تکنیکی تعاون کے 36معاہدے طے کیے ہیں جو پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کی بنیاد بنے ہیں۔ اس اقدام سے نہ صرف روزگار کے مواقع مہیا ہوئے ہیں بلکہ پاکستان میں تیار کردہ آٹو پارٹس کی ایکسپورٹ کے دروازے بھی کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گاڑیوں کے 60 فیصد مقامی پرزہ جات استعمال کرتے ہوئے انڈس موٹر کمپنی یومیہ 20کروڑ روپے کے پرزہ جات اپنے وینڈز سے خرید رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور آٹو مینوفیکچررز کی دلچسپی سے پرزہ جات کی مقامی سطح پر پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے۔ گاڑیوں کی طلب اور پیداوار میں اضافہ مقامی سطح پر تیار کردہ پرزہ جات کی طلب اور پیداوار میں اضافہ کا ذریعہ بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈس موٹر کی تیار کردہ کرولا اور یارس گاڑیوں میں 90فیصد اس بات کا امکان ہے کہ اپ جس حصے پر ہاتھ لگائیں وہ مقامی سطح پر تیار کیا گیا ہو۔ یہ ہمارے پاکستان کی معاشی ترقی اور ملک سے پختہ عزم کی دلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں (او ای ایمز) کی پاکستان میں پرزہ جات بنانے کے لیے اقدامات سے مقامی وینڈر انڈسٹری کو بھرپور سپورٹ ملی ہے ۔