ٹنڈوالٰہیار، بلدیاتی ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ہڑتال کا اعلان

558

 

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)سندھ کے بلدیاتی ملازمین کی تنخواہیں ٹریژری سے شروع کرنے کے عمل پر صاف و شفاف طریقے سے عملدرآمد کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والی افسر شاہی کے عمل کے خلاف 29 نومبر کو ٹنڈوالٰہیار کے بلدیاتی ملازمین نے اپنی یونین میونسپل ورکر یونین کے پلیٹ فارم سے آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن اور شاہ لطیف لوکل گورنمنٹ یونین سندھ کی جانب سے دی جانے والی ہڑتال کی کال کی حمایت کرتے ہو ئے ٹنڈوالٰہیارمیں لیاقت گیت پر احتجاج اور دفاتر کی مکمل تالا بندی کر نے کا اعلان کر دیا۔ ان خیالات کا اظہار میونسپل ورکر یونین کے عبدالعزیز کھوکھر، عاشق حسین زرداری،جلیل بلوچ، ذوالفقار مشوری، قمر گھمرو،غلام مصطفی خاصخیلی اورولی ڈنو سینھٹرو نے اپنے مشترکہ پر یس بیان میں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بلدیاتی اداروں میں نا اہل اور کرپٹ افسران کی وجہ سے عوامی خدمات کے یہ ادارے تباہی کو پہنچ چکے ہیں۔ سندھ کے بلدیاتی اداروں پر گریجویٹی اور دیگر واجبات اربوں روپے پر پہنچ چکے ہیں۔ غریب بلدیاتی ملازمین اس مہنگائی کے دور میں پرانی تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔ دوسری جانب سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے سندھ کے بلدیاتی اداروں میں SCUG کی اسامیوں کی تعداد کو بے پناہ بڑھا کر ان اداروں پر مزید کروڑوں روپے کا اضافی ماہانہ بوجھ ڈال دیا ہے۔ جس سے یہ ادارے ملازمین کو واجبات ادا کرنے سے بھی قاصر ہوگئے ہیں۔ سندھ کی تمام یونینز کونسلز کے عملے کو نہ تو SCUG اور نہ ہی لوکل گورنمنٹ اپنا حصہ سمجھتی ہے۔ لہٰذا تمام یونین کونسلز کے عملے کو ماضی کی طرح بلدیاتی اداروں کا حصہ بنایا جائے اور ان کو دیے جانے والے فنڈز بلدیاتی اداروں کو دیے جائیں۔ سندھ کے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتیاں کرنا اور ملازمین کی تنخواہیں روکنے کی وجہ سے کئی ملازمین خودکشی بھی کرچکے ہیں اور روزانہ سندھ کے مختلف شہروں، ٹائون کمیٹیوں کے ملازمین پریس کلب پر احتجاج بھی کررہے ہیں۔ گھوٹکی میونسپل کمیٹی کے 368 ملازمین، خیرپورناتھن شاہ میونسپل کمیٹی کے 144 ملازمین گزشتہ ڈیڑھ برس سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ سندھ کے بلدیاتی ملازمین گزشتہ پانچ برسوں سے اپنی تنخواہیں ٹریژری سے کروانے کیلیے جدوجہد کررہے ہیں وزیر اعلیٰ سندھ بلدیاتی ملازمین کی تنخواہیں ٹریژری سے کرنے کے احکامات بھی جاری کرچکے ہیں جس پر آج تک عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ سے ملازمین نے احتجاجی طور پر سندھ بھر کے بلدیاتی اداروں میں کام چھوڑ ہڑتال کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں لہٰذا 29 نومبر سے ٹریژری سے تنخواہوں کی ادائیگی کے مطالبے کی منظوری تک غیر معینہ مدت تک کیلیے کام چھوڑ ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں ہم وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں کی آن لائن ٹریژری سے ادائیگی کے فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کرپٹ اور نااہل افسران سے اداروں کی تباہی کو مزیدبڑھنے سے بچانے کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں۔