جاننا ضروری ہے

464

کیا کووڈ 19- (ایس اے آر) وائرس ہمارے کان کو نقصان پہنچاتا ہے ؟

جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کان ایک ایسا عضو ہے جس پر کووڈ 19- بخار اثر انداز ہوتا ہے

۔ یہ بات ڈاکٹر نے مشاہدے سے محسوس کی کہ کافی تعداد میں کووڈ 19- بخار میں مبتلا مریض بہرے پن کا شکار ہوئے اور بہت سارے لوگوں نے سننے میں کمی کی شکایت کی ۔ اس بنیاد پر ایم آئی ٹی یونیورسٹی (Massachussetts Institute of technology) نے ریسرچ کی جس سے یہ بات سامنے آئی کہ کان کے اندر ایس اے آر (SAR) وائرس کے لیے مناسب فضا ہے جس میں یہ وائرس پرورش پاتا ہے اور کان کو نقصان پہنچاتا ہے ۔ یہ ریسرچ باقاعدہ طورپر ریسرچ کمیونیکیشن میڈیسن کے جرنل میں شائع کی گئی ۔ اس تحقیق کے لیے سائنسدانوں نے باقاعدہ طورپر انسانی کان کا ایک گوشت پوست کا تھری ۔ ڈی ماڈل بنایا جس کے اندر انسانی کان کے زندہ خلیے رکھے گئے جو ملنا نہایت نایاب اور مشکل ہے ۔ اس ماڈل میں ایس اے آر کووڈ 19- وائرس کی پرورش دیکھی گئی اور جو انفیکشن اور علامات اسے وائرس نے کان میں پیدا کیے ان کا تقابل جب کووڈ 19- کے مریضوں سے کیا گیا تو معلوم ہوا کہ بہت سے مریض کو وڈ 19- بخار کے بعد بہرے پن ، کان کے انفیکشن، سننے میں کمی ، سرچکرانے اور کان میں گھنٹیاں بجنے کی شکایات کرتے ہیں جوکہ اس وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ ایس اے آر وائرس کان میں موجود دو خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے ۔ ایک کان کے بال جوکہ انسان کو بیلنس کرتے ہیں اس کے نقصان سے سر چکراتا ہے جبکہ دوسرے خلیے شوان ہیں جس سے انسان بہرے پن کا شکار ہوجاتا ہے ۔
کیا بچوں کوکووڈ ویکسین لگاناچاہیے؟
سی ڈی سی(CDC-PDT)سینٹر آف ڈیسیس کنٹرول کے پینل نے ایک میٹنگ بلائی جس میں مشاورت سے یہ بات طے کی گئی کہ پانچ سے گیارہ سال کے بچوں کو کووڈ ۔19کی ویکسین لگانی چاہئیں۔اس مقصد کے لیے دو کمپنیوں فائزر (Fizar) اور بائیواین ٹیک(BIoNtee)کو ویکسین تیار کرنے کا کہا گیا ہے۔ فائزر کے مطابق بچوں کے لیے بنائی گئی ویکسین کی ڈوز ون تھرڈ ہوگی اس ڈوز سے جو بڑوں کو دی جاتی تھی اور دو انجکشن تین ہفتے کے وقفے سے لگائے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے اگلے ہفتے سے ہی ویکسین تیار کرلی جائیں گی۔
کیلشیم ضروری ہے۔
پچھلے مہینے کمزور ہڈیوں کا دن منایا گیا اور اس مقصد کے لیے سوشل میڈیا میں ایک مقابلہ رکھا گیا جس میں خواتین کو دعوت دی گئی کہ وہ اپنی اپنی کیلشیم کی کمی کی روداد سنائیں۔خواتین اور کیلشیم کا ساتھ زندگی بھر کا ہے اور اس کی کمی سے کمزور ہڈیاں ہوجانا بھی خواتین کا ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس مقابلے میں بہت سی خواتین نے اپنی سچی کہانیاں سنائیں جودرد ناک بھی تھیں اور سبق آموز بھی اور سوشل میڈیا میں ہیش ٹیگ کیلشیم ضروری ہے کے نام سے چلتی رہیں۔ اس سب کا مقصد خواتین کو کیلشیم کی کمی سے آگاہ کرنا تھا۔ کیلشیم کی کمی خواتین میں ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے اس کے علاوہ کیلشیم دل،پٹھوں اور دوسرے اعضاء کے لیے بھی ضروری ہے کیونکہ خواتین بچوں کی پیدائش کے بعد ان کو دودھ پلانے کے عمل سے بھی گزرتی ہیں اس لیے ان میں کیلشیم کی کمی واقع ہوجاتی ہے اس لیے تمام خواتین کو بہترین غذا لینی چاہیے جو کیلشیم سے بھرپور ہو کیونکہ 45فیصد کیلشیم غذا کے ذریعے جسم میں جذب ہوتی ہے اس کے علاوہ دودھ ،دہی، پنیر، ہری سبزیاں، مچھلی کا استعمال ضروری ہے اور اچھی غذا کے ساتھ ساتھ خواتین کو کیلشیم کی گولیاں لینی چاہییں جوکہ باقی کمی کو پورا کریں گی ۔مگر یاد رکھیں کہ کیلشیم کو جذب کرنے کے لیے جسم میں وٹامن ڈی کا ہونا ضروری ہے جس کے لیے خواتین سورج کی روشنی میں بیٹھیں،دھوپ سے نہ گھبرائیں اور ورزش کو اپنا معمول بنائیں۔