الحبیب سوسائٹی کے پلاٹس پر قبضہ،چیئرمین نیب سے رپورٹ طلب

354

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے الحبیب کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے رفاہی پلاٹس پر قبضے سے متعلق چیئرمین نیب کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے سیکرٹری کو آپریٹو سوسائٹی کو فوری کارروائی کا حکم دیا ،عدالت نے تمام رفاہی پلاٹس کا قبضہ اور تعمیرات ختم کرانے کا حکم بھی دیا، عدالت کاکہناتھا کہ رفاہی پلاٹس کو ان کی اصل شکل مین بحال کیا جائے۔ عدالت نے ملزمان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیے۔چیف جسٹس نے رجسٹرار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارکس، مسجد اراضی کی الاٹمنٹ کینسل کیوں نہیں
کرتے؟۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے مسجد، اسکولز سب پلاٹس بیچ ڈالے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جنہوں نے الاٹمنٹ کیں وہ کیسے باہر گھوم رہے ہیں۔ یہ یہاں دیدہ دلیری سینہ تان کر کھڑے ہیں، ریاست کیا کر رہی ہے؟، کیا ریاست ہیلپ لیس ہوچکی؟ نیب کیا کر رہی ہے؟ انہیں جیلوں میں کیوں نہیں ڈالتے؟ ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ 32 پلاٹوں کا معاملہ 10 سال سے چل رہا ہے، حکومت کو کچھ فکر نہیں۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ نیب تفتیشی افسر نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کیا کیا؟ اگر ضمانت پر ہیں تو کیا ضمانت صدیوں تک چلنی ہے؟، نیب خود ملزمان سے ملا ہوا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تفتیشی افسر صاحب، کیا آپ ہی کو فارغ کردیں؟، لگتا نہیں کہ یہ تفتیشی افسر ہے۔ اس طرح تو پورے کراچی پر قبضہ ہو جائے، ملزمان کیخلاف کارروائی یقینی بنائی جائے۔ عدالت نے متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ نے نیب کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے۔ سپریم کورٹ کی چیئرمین نیب کو نیب کارکردگی کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔