کسان مظاہرین جناح کے پیروکار ہیں وزیراعلیٰ اتر پردیش

229

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مسلمان دشمنی اور ہندو انتہا پسندی کے لیے مشہور ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے رہنما یوگی ادتیہ ناتھ نے کسان مظاہرین کو قائد اعظم محمد علی جناح کا پیروکار قرار دے دیا۔ انہوں نے نوئیڈا انٹرنیشنل ائرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر اپنے حریف سیاست دان سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو اور بھارتی کسانوں پر حملے کرتے ہوئے انہیں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا پیروکار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں نے اس گنے کی مٹھاس والی ریاست میں ہنگامے کراکر تلخی گھولنے کی کوشش کی ہے۔ اب عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ گنے کی مٹھاس کو پھیلانا ہے یا جناح کے پیروکاروں کو لانا ہے۔ اس سے قبل سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ سردار پٹیل، جواہر لال نہرو اور محمد علی جناح نے ایک ہی تعلیمی ادارے سے وکالت کی تعلیم حاصل کی اور ہندوستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کی۔واضح رہے کہ مودی حکومت نے بھارت میں کسانوں کے خلاف متنازع قوانین منظور کیے تھے، تاہم شدید احتجاج کے بعد مودی حکومت گزشتہ دنوں یہ قوانین واپس لینے پر مجبور ہوگئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی عدالت نے اجتماعی زیادتی میں ملوث 3مجرموں کی سزائے موت معطل کردی، جس کے بعد شہری بالخصوص خواتین شدید مشتعل ہیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو عام ہوچکے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر نامعلوم افراد تو کبھی طاقتور شخصیات خواتین و لڑکیوں کو اپنی حوس کا نشانہ بناتی ہیں، لیکن قانون انہیں کیفرکردار تک پہنچانے میں ناکام نظر آتا ہے۔ایسا ہی ایک اور واقعہ بھارت میں رونما ہوا جس میں عدالت نے زیادتی کے مجرموں کو دی گئی موت کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی۔ 2012ء میں دارالحکومت نئی دہلی میں 5 افراد نے ایک ویران فیکٹری میں خاتون فوٹو جرنلسٹ کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، جس میں 22 سالہ خاتون صحافی کی موت واقع ہوگئی تھی۔عدالت نے 3مرکزی ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم ممبئی کورٹ نے جمعرات کے روز تینوں مجرموں کی سزائے موت تبدیل کرکے قید بامشقت کی سزا سنادی۔ جج کا کہنا تھا کہ موت سے پشیمانی کا تصور ختم ہوجاتا ہے اور انہیں عمر قید سنا کر جرم پر ندامت کا موقع فراہم کرنا چاہیے۔