قومی اسمبلی :آئی ٹی کمیٹی نے سوشل میڈیا استعمال کے قواعد پر وزارت آئی ٹی سے تفصیلی بریفنگ طلب کرلی

252

قومی اسمبلی کی آئی ٹی کمیٹی کے اجلاس میں نادرا نے بائیو میٹرک ڈیٹا ہیک ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ نادرا کا ڈیٹا ہیک ہونے کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوا۔

علی خان جدون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسپیکر قومی اسمبلی کے دورہ آذر بائیجان کے دوران آئی ٹی کے شعبے تعاون کا معاملہ زیر بحث آیا ۔ رکن اسمبلی منزہ حسن نے کہاکہ  آذر بائیجان میں تمام اشیاء درآمد کی جاتی ہیں کیونکہ وہاں صرف تیل نکلتا ہے، آئی ٹی کے شعبے میں آذر بائیجان نے پاکستان سے تعاون طلب کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آذر بائیجان کے ساتھ آئی ٹی تجارت میں بڑا پوٹینشل ہے، پاکستان کی ڈگری آذر بائیجان میں قبول نہیں کی جاتی۔ منزہ حسن نے کہاکہ سب سے پہلے پاکستان کی ڈگری کو وہاں شناخت ملنی چاہیے، آذر بائیجان کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو سنجیدہ طور پر کام کرنا ہوگا۔ سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 2 ارب ڈالر کی ہیں جو ٹیکسٹائل اور زراعت کے بعد تیسرے نمبر پر ہیں۔

ممبر آئی ٹی نے کہاکہ آذر بائیجان سمیت نئی مارکیٹ میں پاکستانی آئی ٹی برآمدات کے حوالے سے کام ہورہا ہے، 47 فیصد آئی ٹی برآمدات میں گزشتہ مالی سال اضافہ ہوا۔ ممبر آئی ٹی نے کہاکہ برآمدات میں اضافہ کی وجہ سے سکل کا چیلنج سامنے آرہا ہے، پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں افرادی قوت کا فقدان ہے۔ ممبر آئی ٹی نے کہاکہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان میں بیٹھ کر کام کررہی ہیں، آئی ٹی برآمدات کیلئے مرکزی بینک نے پرپز کوڈ بنائے ہیںاجلاس کے دور ان نادرا نے بائیو میٹرک ڈیٹا ہیک ہونے کا انکشاف ہوا ۔ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے طارق پرویز نے کہاکہ نادرا کا ڈیٹا ہیک ہونے کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹرایف آئی اے نے کہا کہ بائیو میٹرک ڈیٹا ہیک ہونے سے ہیکرز باآسانی فراڈ کرتے ہیں۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ مالی فراڈ کے کیس آتے ہیں تو جب کسی کو پکڑتے ہیں تو کوئی بوڑھا شخص یا خاتون ہوتی ہے۔ چیئر مین پی ٹی اے نے کہاکہ پی ٹی اے نے کسی بھی موبائل فون کمپنی کو ڈور ٹو ڈور سم فروخت کرنے اجازت نہیں دی۔ چیئر مین پی ٹی اے نے کہاکہ غیر قانونی سمز کی فروخت میں ایک سال میں چھ سو فیصد کمی آئی ہے، غیر قانونی طریقے سے لوگوں کے انگوٹھے کے نشان لئے جاتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ دو آپریٹرز کو ایک سال میں  10 کروڑ اور 5 کروڑ جرمانہ کیا ہے، 5 لاکھ 36 ہزار سمز کو بلاک کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ موبائل آپریٹرز نے فرنچائزز کو 2 کروڑ 30 لاکھ جرمانہ کیا ہے، 26 ہزار غیر قانونی سمز کی صرف رواں سال اکتوبر میں نشاندہی کی گئی ہے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ غیر قانونی سمز کی فروخت روکنے کیلئے پی ٹی اے نے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ چیئر مین پی ٹی اے نے کہاکہ مالی فراڈ کا میسج بھیجنے والوں کے خلاف پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر شکایت کی جاسکتی ہے۔ اجلاس کے دوران سوشل میڈیا قواعد کے حوالے سے ممبر لیگل وزارت آئی ٹی بابر سہیل نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ سوشل میڈیا قواعد 2020 کے حوالے سے ایس آر او 1077 لایا گیا، سوشل میڈیا پر کوئی پاکستانی قانون لاگو نہیں ہوتا۔

بتایاگیاکہ وزیر اعظم نے سوشل میڈیا قواعد پر ملیکہ بخاری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی، وسائل کے اعتبار سے ہم مائیکرو سطح پر اور مسائل میکرو سطح کے ہیں۔ بتایاگیاکہ ہمارے تعلیمی ادارے، نجی و سرکاری شعبہ جدیدیت سے واقف نہیں ہیں، کمیٹی میں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے نمائندوں کو بلایا گیا اور سنا گیا۔ بتایاگیاکہ بھارت میں آئی ٹی کے حوالے بڑا کام ہورہا ہے۔ عامر عظیم باجوہ نے کہاکہ سوشل میڈیا پر شائع شدہ مواد کو نہیں ہٹایا جاسکتا، پاکستان میں صرف سوشل میڈیا سروسز کو بند کیا جاسکتا ہے۔ رکن کمیٹی علی گوہر بلوچ نے کہاکہ بھارت آئی ٹی میں آگے تو پاکستان بھی پیچھے نہیں ہے، ہمیں عالمی سطح پر زیادہ مسائل کا نہیں بلکہ اندرونی طور پر مسائل کا سامنا ہے، قانون سازی ایسی ہونی چاہیے جس سے عام لوگوں کو فائدہ ہو۔کمیٹی نے سوشل میڈیا استعمال کے قواعد پر وزارت آئی ٹی سے تفصیلی بریفنگ طلب کرلی۔ ناز بلوچ نے کہاکہ ہمارے قوانین ہمارے لوگوں پر لاگو ہوتے ہیں، کوئی بھی جرم کرتا ہے وہ یہاں موجود ہوتا ہے اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ سوشل میڈیا قواعد پر تمام لوگوں سے مشاورت کی گئی پارلیمان کے ممبران سے نہیں کی گئی، قواعد جب بنتے تو آئی ٹی کمیٹی کے ممبران کی سفارشات شامل ہوتیں، اس طرح کام نہیں چلے گا کمیٹی کو مکمل بریفنگ دی جائے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہاکہ سائبر کرائم کی ایف آئی اے کے پاس 89 ہزار شکایات آئی ہیں،ایف آئی اے کے پاس 162 آئی ٹی ایکسپرٹس ہیں۔