مظفرآباد میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں  میں اضافہ ہوگیا

384

دارالحکومت مظفرآباد میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے۔

ضلعی انتظامیہ، پرائس کنٹرول کمیٹی ،میونسپل کارپوریشن،فوڈ اتھارٹی اور محکمہ اوزان وپیمائش مکمل غائب۔ فوٹو سیشن کیلئے آفیسران اچانک نمودار ہو جاتے ہیں۔ جس کے بعد ہفتے غائب ہوجاتے ہیں۔عوامی حلقوں نے وزیراعظم اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ دارالحکومت میں خود ساختہ مہنگائی اور ملاوٹ ،ناقص اشیائے کیخلاف فوری نوٹس لیاجائے۔ دارالحکومت میں اس وقت چینی کی قیمت140روپے کلو ہے جبکہ پاکستان بھر میں چینی90روپے کلو میں فروخت ہورہی ہے۔ انڈے، پولٹری، گوشت، دودھ،دھی،فروٹ، سبزی سمیت تمام اشیاء کے خودساختہ ریٹ مقرر کیے گئے ہیں۔ اس وقت دارالحکومت میں چھوٹی ڈبل روٹی 80روپے اور بڑی ڈبل روٹی 140روپے سے 150روپے میں فروخت ہورہی ہے جبکہ اس کا وزن بھی پہلے سے کم کردیاگیا ہے۔

روٹی 100گرام کے بجائے صرف60گرام جبکہ انتظامیہ نے اس کی قیمت بڑھا کر 12روپے کردی ہے۔ کلچہ ،باقر خانی سمیت بیکری کی تمام اشیاء کے خودساختہ ریٹ مقرر ہیں اور تمام اشیاء ناقص گھی اور دیگرمیٹریل سے تیار کی جارہی ہیں۔ہوٹل مالکان نے دیکھا دیکھی ریٹ مقرر کردیے ۔چائے فی کپ چالیس سے پچاس روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ دودھ  اور پتی کی کوالٹی بھی نہایت ناقص استعمال کی جارہی ہے۔ دارالحکومت میں ہر دوکاندار نے اپنا ریٹ مقرر کررکھا ہے ۔ٹماٹر 200روپے ،پیاز 60روپے میں فروخت کیاجارہا ہے جبکہ سرکاری ریٹ لسٹ میں دونوں اشیاء کے انراخ10روپے سے 30روپے کلو کم ہیں مگردوکاندار ریٹ لسٹ کو جھٹلا رہے ہیں اور منڈی سے مہنگا ملنے کا کہا جاتا ہے۔یوٹیلٹی سٹور پر نہایت ناقص چینی 84روپے میں دستیاب ہے جو د وہری مقدار میں استعمال ہوتی ہے ۔بازار میں کوکنگ آئل،ڈالڈہ سمیت ہرچیز کے ریٹ خودساختہ مقرر ہیں۔دیسی لوبیہ کے نام پرعوام کو لوٹا جارہا ہے جس کے ریٹ ساڑھے 400روپے کلو مقرر ہے۔