کشمیریوں کے قتل پر اوورسیز کشمیریوں کا شدید احتجاج

234

بریڈفورڈ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل پر جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل اور اوورسیز کشمیریوں کا شدید احتجاج، بھارت نے دردنگی، سفاکیت، ریاستی دہشت گردی کی ہر حد پار کر دی ہے، عالمی اداروں، انسانی حقوق کے چیمپیئنز کی خاموشی انسانیت کے نام پر دوہرا معیار ہے، بھارتی فورسز دن بدن کشمیر میں معصوم اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن بھارت پر کوئی دبا نہیں ڈالا جا رہا، دنیا بھر میں کشمیری اپنے بھائیوں کے ساتھ اس بدترین، بہیمانہ سلوک پر غمزدہ ہیں۔ اقوام عالم نے بھارت میں دنیا کے سب سے خطرناک دہشتگردوں کے گروہ آر ایس ایس اور انتہا پسند ہندوتوا کے ماننے والوں کو کھلی چھوٹ ہے، نہتے کشمیریوں کا قتل عام معمول بن چکا ہے جب کہ اس بدترین دہشتگردی پر امن، انسانیت اور انسانی حقوق کی نام نہاد علمبردار عالمی برادری نے چپ سادھ رکھی ہے۔

بھارتی دہشتگرد فورسز ڈاکٹرز، انجینیئرز، پی ایچ ڈی سکالرز کو چن چن کر نشانہ بنا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین، دیگر عہدیداران سردار عبدالرحمن، سابق لارڈ میئر راجہ غضنفر خالق، کونسلر یاسمین ڈار، امجد حسین مغل، ہیری بوٹا، ذیشان عارف اور دیگر نے کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی آزادی کے لیے جانیں قربان کیں۔ آج بھی کشمیری پروفیشنل ڈگری ہولڈرز بھی نشانے پر ہیں۔ کشمیریوں کا مطالبہ حق خودارادیت جائز اور برحق ہے، اقوام عالم کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بند کرانے کے لیے آواز اٹھائے اور کشمیریوں کو اپنے وعدے کے مطابق حق خودارادیت دلائے۔ اس موقع پر کشمیر کے انشہیدوں کو بھی شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ پانچ لاکھ سے زائد کشمیریوں نے بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی حاصل کرنے کے لئے جو قربانیاں دی ہیں انہیں کسی بھی صورت رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ برطانیہ اور یورپ میں بسنے والے کشمیری اور ان کے ہمدرد ہر ایوان اور ہر سیاسی جماعت کے اندر کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔