پاکستان کی بھارت میں مساجد پر حملوں کی مذمت، عالمی اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ

325

اسلام آباد:پاکستان نے ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی جانب سے ریاست میں مسلمانوں کے مختلف مقامات پر نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کیے جانے اور مساجد میں توڑ پھوڑ کی سختی سے مذمت کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں اتر پردیش اور ہریانہ کی ملی بھگت سے سنگھ پریوار کے انتہا پسندوں کی طرف سے مساجد کی مسلسل توڑ پھوڑ اور مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملوں پر گہری تشویش ہے۔

بیان میں مزید کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی مقامات کی بے حرمتی کے ایک اور گھناؤنے اقدام میں، بنیاد پرست ہندو گروہوں نے مبینہ طور پر نماز جمعہ کے کئی مقامات پر گائے کا گوبر پھینک دیا۔

 ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تشویش کے باوجود تریپورہ میں مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں، گھروں اور کاروباروں کے خلاف بے معنی حملے جاری ہیں، بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں نے اقلیتیوں بالخصوص مسلمانوں کے انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں پر ا?واز بلند کرنے پر ان لا فْل ایکٹیویٹیز (پریوینشن) ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت معروف وکلا اور صحافیوں سمیت سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

 پاکستان بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوامِ متحدہ اور متعلقہ انسانی حقوق اور فلاحی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت میں بڑھتی ہوئی اسلامو فوبیا اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف پرتشدد حملوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور ان کا تحفظ، سلامتی اور بہبود کے ساتھ ان کی عبادت گاہوں کی حفاظت یقینی بنائیں۔